پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں کشمیر سپریم لیگ کی تیاریاں جاری ہیں لیکن لیگ انتظامیہ اور سپورٹس بورڈ کے درمیان اختلافات کے بعد اس کی تاریخ دوسری بار تبدیل کر دی گئی ہے۔
پہلے ان ٹرائلز کا آغاز 10 اگست کو مظفرآباد سے ہونا تھا تاہم تنازع حل نہ ہونے کی وجہ سے یہ تاریخ 13، 14 اگست اور پھر 17، 18 اگست کر دی گئی تھی۔
کشمیر سپریم لیگ کے سپریم ایمبیسیڈر سابق کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم شاہد آفریدی ہیں جبکہ ڈائریکٹر آپریشن سابق وکٹ کیپر کپتان معین خان ہیں۔
تاحال کشمیر سپریم لیگ اور کشمیر سپورٹس بورڈ کا تنازع حل نہیں ہو پایا۔
سپریم لیگ اور کشمیر سپورٹس بورڈ کا تنازع دراصل ہے کیا؟
گذشتہ دنوں کشمیر سپریم لیگ کی جانب سے پاکستان زیر انتظام کشمیر بھر میں ٹرائلز کے آغاز کا اعلان کیا جو کشمیر کے پانچ اضلاع میرپور، کوٹلی، راولاکوٹ، باغ اور مظفر آباد میں لیے جانے تھے۔
ان ٹرائلز کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے بعد پاکستان زیر انتظام کشمیر کے سپورٹس بورڈ کی جانب سے ’کشمیر سپریم لیگ‘ کے حوالے سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں اس لیگ کو متنازع اور غیر قانونی قرار دیا گیا۔
سپورٹس بورڈ کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’کشمیر سپریم لیگ کے انعقاد کے لیے نہ تو حکومت آزاد کشمیر سے اجازت لی گئی اور نہ ہی محکمہ سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر نے اس کا نو اوبجیکشن سرٹفکیٹ یعنی این او سی جاری کیا ہے۔
’آزاد کشمیر کے نوجوان خود کو اس متنازع اور غیر قانونی لیگ سے دور رکھیں۔‘
پریس ریلیز کے بعد بورڈ کی جانب سے یہ بیان محکمہ تعلقات عامہ کشمیر کے سوشل میڈیا آفیشل پیج پر بھی ایک پوسٹر کی شکل میں شائع کیا گیا۔
اس پریس ریلیز اور پوسٹر کے شائع ہونے کے بعد اس لیگ کے ڈائریکٹر آپریشن معین خان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’کشمیر سپورٹس بورڈ نے غلطی کر دی ہے اور یہ لیگ مکمل قانونی ہے۔‘
معین خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں وضاحت دی کہ ’مجھے خبر ملی ہے کہ کشمیر کے سپورٹس بورڈ نے کشمیر سپریم لیگ کو غیر قانونی کہہ دیا ہے۔ یہ ان سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے۔
’اس لیگ کی منظوری پاکستان کرکٹ بورڈ نے خود دی ہے اور اس کا اپروول وزیر داخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کشمیر میں یہ لیگ ہو بلکہ ہم سب یہ چاہتے ہیں کہ یہ لیگ ہو۔‘
ان کے مطابق: ’کچھ ایسے عناصر ہیں جو اس لیگ کے خلاف ہیں ان کے لیے میرا واضح پیغام ہے کہ پہلے ہی ملک کے اور سپورٹس کے ایسے حالات ہیں کہ وہ پیچھے جارہے ہیں۔
’تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ اس طرح نہ کریں، یہ ایک قانونی لیگ ہے لوگوں سے گزارش ہے کہ اسے سپورٹ کریں تاکہ کشمیر کا ٹیلنٹ، جو نوجوان کھیلنا چاہتے ہیں وہ آگے آ سکیں اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔‘
معین خان کی وضاحت کے بعد کشمیر سپریم لیگ کے چیئرمین مسعود احمد خان نے بھی انڈیپنڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کشمیر سپریم لیگ آزاد کشمیر کے نوجوانوں کا مستقبل ہے۔
’اس لیگ کے کشمیر میں ہونے سے نہ صرف یہاں کا ٹیلنٹ ابھر کا سامنے آئے گا بلکہ اس خطے کی سیاحت اور ثقافت بھی دنیا کے سامنے آئے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایک ایسی لیگ جس کا NOC پاکستان کرکٹ بورڈ دو اگست 2024 کو جاری کر چکا ہو اور سابق کپتان شاہد آفریدی سپریم ایمبیسیڈر اور سابق کپتان معین خان ڈائریکٹر آپریشن ہوں۔
’اسے کیسے متنازع اور غیر قانونی کہا جا سکتا ہے؟ یہ کشمیر سپورٹس بورڈ کی سنگین غلطی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’پانچ اگست 2024 کو سپورٹس بورڈ آزاد کشمیر کے آفس میں کشمیر سپیریم لیگ کے ٹرائلز کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ رجوع کیا گیا تھا لیکن بورڈ کی جانب سے ہمیں تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
’ڈی جی سپورٹس بورڈ کا کہنا ہے کہ آپ کو اجازت براہ راست وزیراعظم سے لینی ہو گی۔ بورڈ کا یہ رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔ میری وزیراعظم آزاد کشمیر سے یہ درخواست ہو گی کہ وہ اس معاملے کو ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے حل کریں۔‘
انڈیپینڈنٹ اردو نے اس معاملے پر کشمیر سپورٹس بورڈ یوتھ اینڈ کلچر کے ڈائریکٹر جنرل ملک شوکت حیات سے رابطہ کیا اور ان سے اس حوالے سے رائے لی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈی جی سپورٹس بورڈ ملک شوکت حیات نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ ’کشمیر سپورٹس بورڈ ایک الگ میکانزم سے کام کرتا ہے اور ان کا پیشہ وارانہ الحاق پاکستان سپورٹس بورڈ سے ہے۔
’ہمارا پی سی بی سے کوئی جوائنٹ ایگریمنٹ موجود نہیں ہے۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ساتھ جن گیمز کا اشتراک موجود ہے ان میں کرکٹ شامل نہیں۔‘
ان کے مطابق: ’کشمیر سپریم لیگ کی انتظامیہ نے ہم سے رابطہ کیا ہے لیکن ہمارے گراؤنڈز دیگر کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے مصروف ہیں، جن مختلف قسم کے کرکٹ میچز شامل ہیں۔
’کے پی ایل کے ساتھ ہوئے سابقہ معاہدے کی وجہ سے بھی ہم گراؤنڈ فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
’تاہم وزیراعظم آزاد کشمیر کی جانب سے سابقہ لیگ کے معاملات کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو جلد ہی اس معاملے پر اپنی رپورٹ دے دی گی۔
’اس معاملے پر حتمی فیصلہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق ہی کریں گے۔‘
پی سی بی کے این او سی کے بعد ایسی لیگ جس کے سپریم ایمبیسیڈر سابق کپتان شاہد آفریدی اور ڈائریکٹر آپریشن معین خان ہوں اس کو غیر قانونی کیسے کہا جا سکتا ہے؟
انڈپینڈنٹ اردو کے اس سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’یہ میں نے نہیں کیا لیکن چونکہ یہ بیان میرے محکمہ نے دیا ہے میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔ کشمیر سپریم لیگ سپورٹس بورڈ آزاد کشمیر سے این او سی لینے کے بعد ہی آزاد کشمیر میں قانونی تصور ہو گی۔‘