جیکی چن پیرس پیرالمپکس کے مشعل بردار

ہالی وڈ سٹار اور گنیز ورلڈ ریکارڈ رکھنے والے اداکار جیکی چین پیرس میں پیرالمپکس کی افتتاحی تقریب میں مشعل بردار ہوں گے۔

جیکی چن 21 اپریل، 2023 کو بیجنگ میں 13ویں بیجنگ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں ریڈ کارپیٹ پر گنگنا رہے ہیں (اے ایف پی)

ہالی وڈ سٹار اور گنیز ورلڈ ریکارڈ رکھنے والے اداکار جیکی چین بدھ کو پیرس میں پیرالمپکس کی افتتاحی تقریب میں مشعل بردار بننے کے لیے تیار ہیں۔

70 سالہ اداکار فرانس اور اس سے باہر بہت مقبول ہیں۔ ان کے مزاح اور مارشل آرٹس کا امتزاج ہر زبان سمجھنے والے کو پسند ہے۔
 
1954 میں برطانوی نو آبادیاتی ہانگ کانگ میں پیدا ہونے والے چن کانگ سانگ نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز بطور چائلڈ ایکٹر کیا۔ 1972 میں بروس لی کی فلم ’فسٹ آف فیوری‘ میں انہوں نے سٹنٹ ڈبل کے طور پر کام کیا۔
 
’ڈرنک ماسٹر‘ اور ’پولیس سٹوری‘ جیسی فلموں میں دکھائے جانے والے طنز و مزاح کے ساتھ ان کی سنسنی خیز لڑائیوں نے انہیں ہانگ کانگ اور ایشیا کے اندر گھر گھر میں مشہور کر دیا۔
 
سٹنٹس کی وجہ سے انہیں اکثر چوٹیں بھی لگیں، اور ان کی فلموں کے اختتام پر غلطیوں کے مناظر کو عام طور پر کریڈٹ کے ساتھ بلوپر ریلیز میں دکھایا جاتا تھا۔

گنیز ورلڈ ریکارڈز نے انہیں 2012 میں ’ایک زندہ اداکار کے سب سے زیادہ سٹنٹ‘ کے لیے تسلیم کیا تھا۔

ہالی وڈ میں چن کے کیریئر کا آغاز 1996 میں ریلیز ہونے والی فلم ’رمبل ان دی برونکس‘ اور اس کے بعد ’رش آور‘ میں امریکی کامیڈین کرس ٹکر کے مدمقابل اداکاری سے ہوا۔
 
فرانس میں فلمائی جانے والی رش آور فلموں کے تیسرے حصے میں ایفل ٹاور میں لڑائی کا ایک اہم منظر پیش کیا گیا تھا، جس میں چن اپنے حریف سے بچنے کے لیے پیرس کے آئیکون ٹاور کے لوہے کے بیموں پر گھومتے ہوئے کود رہے ہیں۔
 
انہوں نے 2007 میں پریمیئر کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ ’میں نے اپنے تمام سٹنٹ کیے، یہاں تک کہ ایفل ٹاور کی چوٹی پر لڑائی اور ایکروبیٹک سے بھر پور مناظر بھی۔‘
 
چن نے کہا کہ ’میں اپنے پوتے پوتیوں کو بتا سکتا ہوں، یہ تمہارے دادا ہیں۔ يہ ميں ہوں۔ یہ کوئی ڈبل نہیں ہے جو ایفل ٹاور پر 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ رہا ہے۔‘
 
توقع ہے کہ بدھ کی سہ پہر وہ رسمی مشعل سنبھالیں گے۔ یہ ان کا پہلا موقع نہیں ہوگا جب وہ اولمپک مشعل اٹھائیں گے۔
 
2008 میں وہ بیجنگ میں ہونے والے اولمپک کھیلوں سے قبل اولمپک مشعل اٹھانے والے متعدد چینی شخصیات میں شامل تھے جن میں ’کراؤچنگ ٹائیگر، ہڈن ڈریگن‘ سے شہرت حاصل کرنے والے ژانگ زیی بھی شامل تھے۔
اپنے بین الاقوامی فلمی کیریئر کے تاخیر سے آغاز کے باوجود چن کو گذشتہ دہائی میں متعدد بار دنیا کے بہترین معاوضہ لینے والے اداکاروں میں شامل کیا گیا ہے۔
 
انہوں نے ’شنگھائی نون‘، ’دی کراٹے کڈ‘ اور اینیمیٹڈ فلموں کی ’کنگ فو پانڈا‘ سیریز جیسی بڑے بجٹ کی ایکشن بلاک بسٹر فلموں میں بھی کام کیا۔
 
چن کو 2016 میں اعزازی آسکر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’فلم انڈسٹری میں 56 سال گزارنے کے بعد، 200 سے زیادہ فلمیں بنانے کے بعد ، میں نے بہت سی ہڈیاں تڑوائیں- آخر کار یہ میرا ہے!‘
 
ہانگ کانگ میں چن کے چینی حکومت کے حق میں موقف کی وجہ سے ان کی مقبولیت کچھ کم ہو گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2013 میں چین کی اعلیٰ ترین سیاسی مشاورتی باڈی میں شامل ہونے کے ان کے فیصلے نے سرخیوں میں جگہ بنائی تھی۔

2021 میں ان کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ وہ چینی کمیونسٹ پارٹی کا رکن بننا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں ایک چینی شخص ہونے پر فخر محسوس کرتا ہوں. لیکن مجھے اس بات پر بھی بہت حسد ہے کہ آپ پارٹی کے رکن ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی بہت عظیم ہے... میں پارٹی کا رکن بننا چاہتا ہوں۔
 
چن ایک وسیع کاروباری سلطنت کے مالک ہیں جس میں کپڑوں کی لائن، سینیما اور ریستوران شامل ہیں۔
 
فوربز کے مطابق 2015 میں ان کی دولت کا تخمینہ 350 ملین ڈالر لگایا گیا تھا۔
 
رش آور تھری کے پریمیئر کے موقعے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس وقت کے 53 سالہ اداکار نے کہا کہ وہ کبھی کبھی اپنی عمر بھول جاتے ہیں۔
 
انہوں نے کہا تھا کہ ’تم بس چلتے رہو، میں یہ اس وقت تک کروں گا جب تک کہ میرا جسم مجھے رکنے کا نہیں کہے گا۔ میں ریٹائرمنٹ کے بارے میں نہیں سوچتا۔‘
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل