پوتن کا ’گولہ بارود کے بدلے‘ کم جونگ ان کو  ’گھوڑوں کا تحفہ‘

اورلوف ٹراٹرز کی نئی کھیپ دونوں رہنماؤں کے بڑھتے ہوئے قریبی تعلقات کا اشارہ دیتی ہے۔

یہ تصویر جس کی تاریخ کے بارے میں معلوم نہیں ہے شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے 4 دسمبر 2019 میں جاری کی تھی۔ اس تصویر میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو گھورے پر سواری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / کے سی این اے / کے این ایس)

روسی صدر ولادی میر پوتن نے اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو یوکرین کی جنگ میں استعمال ہونے والے توپوں کے گولوں کے بدلے خالص نسل کے 24 گھوڑے تحفے میں دیے ہیں جس سے دونوں رہنماؤں کے درمیان بڑھتے ہوئے قریبی تعلقات کا اشارہ ملتا ہے۔

دا ٹائمز کے مطابق روس کے مشرق بعید کے علاقے پرائیمورسکی کرائی کے ویٹنری حکام کا کہنا ہے کہ اورلوف ٹروٹر نسل کے گھوڑوں کی نئی کھیپ، جو شمالی کوریا کے رہنما کی کی پسندیدہ نسل مانی جاتی ہے، شمالی کوریا اور روس کے درمیان موجود تنگ زمینی سرحد کے راستے پہنچائی گئی۔ پرائیمورسکی کرائی کا علاقہ ریلوے کے ذریعے شمالی کوریا کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق 19 نر اور پانچ مادہ گھوڑے شمالی کوریا کی جانب سے بھیجے گئے توپوں کے گولوں کے بدلے میں روس کی طرف سے جزوی ادائیگی کے طور پر دیے گئے ہیں۔ یہ گولے یوکرین پر روسی حملے میں استعمال کے لیے دیے گئے۔

دو سال قبل بھی پیانگ یانگ کو اورلوف ٹروٹر نسل کے 30 گھوڑے تحفے میں ملے۔ کم کو حکومتی پروپیگنڈہ تصاویر میں اس نسل کے گھوڑوں پر سوار دیکھا جا چکا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دریں اثنا شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے نے خبر دی ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما نے جون میں صدر پوتن کو پنگسان نسل کے دو کتے تحفے میں دیے، جو ایک مقامی نسل ہے۔

یہ تحفہ اس وقت دیا گیا جب دونوں رہنماؤں نے اسی ماہ ’جامع شراکت داری کے معاہدے‘ پر دستخط کیے جس کے تحت فوجی تعاون کا وعدہ کیا گیا۔ بعد ازاں روسی صدر نے اگست میں کم جونگ اُن کو 447 بکریاں تحفے میں دیں۔

جوہری ہتھیار اور بیلسٹک میزائل تیار کرنے کے باوجود، شمالی کوریا گھڑسوار فوجی یونٹوں کے نیٹ ورک پر ہزاروں ڈالر خرچ کر رہا ہے جو عسکری تکنیک میں قدیم ترین ہے۔ 2020 سے 2023 کے درمیان شمالی کوریا نے روس سے خالص نسل کے گھوڑے درآمد کرنے پر کم از کم چھ لاکھ ڈالر خرچ کیے۔

یہ گھوڑے بنیادی طور پر کم جونگ اُن کے لیے فوجی مقاصد کے بجائے علامتی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان گھوڑوں کی بدولت کم کو خاندانی ساکھ کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔ شمالی کوریا کے  گھڑسواری کے اہم ترین مرکز، میریم ہارس رائیڈنگ کلب کے میوزیم میں کم جونگ اُن کو 386 مواقع پر سواری کرتے دکھایا گیا ہے۔

کلب میں گھڑسواری پر کم جونگ اُن کے اقوال بھی درج ہیں جیسے کہ ’گھوڑے شاید اب جنگ میں استعمال نہ ہوتے ہوں، لیکن ایک جنگی گھوڑا اس لحاظ سے اہم ہے کہ یہ فوج کی عظمت کو ظاہر کرتا ہے۔‘

ایک اور قول کے مطابق: ’کمانڈروں کو گھڑ سواری ضرور کرنی چاہیے۔ جو شخص گھڑ سواری کرتا ہے وہ مضبوط مزاج اور اعلیٰ کمانڈ کی صلاحیت حاصل کرتا ہے اور اس کا تعلق جسمانی طاقت سے بھی ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا