پاکستان میں محکمہ موسمیات نے دو ستمبر سے ملک کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جبکہ بلوچستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے نے 11 اضلاع کو ’آفت زدہ‘ قرار دے دیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے اتوار کو جاری بیان کے مطابق دو ستمبر سے مرطوب ہوائیں خلیج بنگال سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جبکہ ایک مغربی لہر دو ستمبر کی شام کو ملک کے مغربی حصوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
ادھر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ دو سے پانچ ستمبر تک ملک کے مختلف علاقوں میں مزید مون سون بارشیں ہو سکتی ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق خیبرپختونخوا، پنجاب، اسلام آباد، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، سندھ اور بلوچستان سمیت گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہوں گی۔
پاکستان میں جولائی کے آغاز سے مون سون کی شدید بارشیں ہو رہی ہیں، جس کے دوران ملک کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ باڈی کے مطابق، اس ہفتے کے آخر تک 285 اموات ہو چکی ہیں۔
بلوچستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر ایڈمن فیصل ندیم نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار صالحہ فیروز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’گذشتہ شب سے جاری بارشوں سے قلعہ سیف اللہ کے تمام چیک ڈیمز بھر گئے ہیں جبکہ جھل مگسی میں سیلابی ریلوں کے باعث متعدد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا ہے کہ ’پی ڈی ایم اے اور ریلیف کمشنر کی جانب سے جھل مگسی کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے جس کے بعد بلوچستان کے آفت زدہ قرار دیے جانے والے اضلاع کی تعداد 11ہو گئی ہے۔‘
پی ڈی ایم اے کے مطابق آفت زدہ قرار دیے گئے اضلاع میں قلات، زیارت، صحبت پور،لسبیلہ،آواران، کچھی، جعفرآباد، اوستہ محمد، لورالائی اور چاغی شامل ہیں۔
فیصل ندیم کے مطابق ’قلعہ عبد اللہ اور قلعہ سیف اللہ میں بارشوں کے نتیجے میں مزید تین اموات ہوئی ہیں جس کے بعد بارشوں سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی جن میں 18 بچے بھی شامل ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل محکمہ موسمیات نے پاکستان کے جنوبی ساحلی علاقوں کے رہائشیوں کو سمندری طوفان اسنٰی کے حوالے سے بھی متنبہ کیا ہے تھا۔
تاہم چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے ہفتے کو بتایا کہ ’سمندری طوفان عمان کی جانب بڑھ رہا ہے۔‘
تاہم انہوں نے کہا کہ ’اس کے باعث اب بھی صوبہ سندھ اور بلوچستان میں شدید بارشیں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔‘
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے پیش گوئی کی ہے کہ دو سے پانچ ستمبر 2024 تک پاکستان کے متعدد علاقوں میں مون سون کی معتدل بارشوں کا امکان ہے۔
پی ایم ڈی نے اپنے موسمیاتی الرٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ اتوار کی رات تک 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کے ساتھ سمندری حالات خراب رہنے کا امکان ہے۔
بلوچستان کے ماہی گیروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آج رات تک کھلے سمندر میں نہ جائیں جبکہ سندھ کے ماہی گیر آج سے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب ریسکیو حکام کے مطابق بلوچستان کے ضلع حب کے علاقے گڈانی میں کھلے سمندر میں تیز ہواؤں کے باعث ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی۔
پابندی کے باوجود سمندر میں جانے والی اس کشتی میں پانچ ماہی گیر سوار تھے جنہیں ریسکیو کر لیا گیا ہے۔