’پنجاب جاب سینٹر‘، جہاں آٹھ لاکھ افراد نوکریاں ڈھونڈ رہے ہیں

حکام کے مطابق پورٹل کا مقصد بے روزگار افراد اور رجسٹرڈ آجروں کو ملانا ہے۔

12 جولائی، 2018 کی اس تصویر میں اسلام آباد کے ایک کمپس میں نوجوان فون استعمال کر رہے ہیں (اے ایف پی)

صوبہ پنجاب کے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ نے کچھ عرصہ قبل آن لائن پورٹل ’پنجاب جاب سینٹر‘ متعارف کرایا تھا، جہاں حکام کے مطابق اس وقت سوا آٹھ لاکھ رجسٹرڈ لوگ ملازمت کی تلاش میں ہیں۔

اس پلیٹ فارم کے پراجیکٹ ڈائریکٹر عمران حیدر ٹیپو  نے بتایا کہ ستمبر 2024 تک اس پلیٹ فارم پر ملازمت تلاش کرنے والے رجسٹرڈ افراد کی تعداد آٹھ لاکھ 25 ہزار، آٹھ سو ہے جبکہ رجسٹرڈ آجر 87,300 ہیں۔

اسی طرح سائٹ پر پوسٹ کردہ نوکریاں 1328 ہیں جبکہ عہدے 8393 اور ملازمت کی جگہیں 253 ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب جاب سینٹر صوبے کے بے روزگار افراد اور رجسٹرڈ آجروں کے درمیان ربط پیدا کرتا ہے۔

’پنجاب جاب سینٹر کو آن لائن پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ ممکنہ آجروں اور ورکرز کے درمیان ایک پل بن سکے اور انسانی سرمائے کو محکمہ محنت اور انسانی وسائل کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم پر رجسٹر کیا جا سکے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ سینٹر جاب پلیسمنٹ، ٹریننگ کے مواقع اور ٹاسک بیسڈ ملازمتوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس آن لائن پلیٹ فارم کے علاوہ ضلعی لیبر اور انسانی وسائل کے دفاتر اور چیمبر آف کامرس میں جاب سینٹر پہلے ہی قائم ہو چکے ہیں جہاں رجسٹریشن کی خدمات کے لیے کیوسک مشینیں رکھی گئی ہیں۔

انہوں نے اس سینٹر کو ’پاکستان میں ایچ آر کا پہلا ڈیٹا بینک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک ملازمتوں کے حوالے سے اس ڈیٹا بیس کا ایک بہت اہم کردار ہو گا، ’جیسے اگر کوریا کہتا ہے کہ انہیں 50 ہزار الیکٹریشن یا پلمبر چاہییں تو ہمارے پاس ایک کلک پر ڈیٹا موجود ہوگا۔‘

’ابھی سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے ہم سے خصوصی افراد کا ڈیٹا مانگا اور وہ ہم نے ایک کلک پر ان کے ساتھ شیئر کر دیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے کم از کم 15 سال عمر کے نوکریاں ڈھونڈنے والے افراد ویب سائٹ (https://jobcenter.punjab.gov.pk/) اور موبائل ایپ پر خود کو رجسٹر کر سکتے ہیں۔

’کسی بھی نسل، ذات یا مذہب سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی مرد، عورت، یا خواجہ سرا پنجاب جاب سینٹر کے پورٹل پر رجسٹر ہو سکتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ایمپلائمنٹ ایجنسیوں اور اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کی رجسٹریشن بھی یہاں موجود ہے۔

’ہم مختلف تعلیمی اداروں اور ممکنہ آجروں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر بھی دستخط کر رہے ہیں تاکہ اس کا دائرہ کار مزید بڑھایا جا سکےجبکہ اس پلیٹ فارم کا انضمام نادرا، بھرتی اور اوورسیز ایمپلائمنٹ ایجنسیاں، پولیس ریکارڈ کے محکمے اور تربیتی اور تعلیمی اداروں کے ساتھ بھی کر رہے ہیں تاکہ ایک مکمل بااعتماد ڈیٹا بیس بنایا جاسکے جو مدد گار ثابت ہو۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس پورٹل کو آجر کے طور پر استعمال کرنے والے ایک ٹیکسٹائل انڈسٹری کے جی ایم ایڈمنسٹریشن سید جاوید شاہ نے بتایا یہ پورٹل بہت اچھا ہے ہم نے اپنے ایچ آر کو ہدایت کی ہوئی ہے کہ جب بھی انہیں کسی بھی قسم کا ملازم چاہیے وہ اس ویب سائٹ پر ڈھونڈیں اور ہم نے کچھ ملازمین یہاں سے رکھے بھی ہیں۔

’اس ویب سائٹ کا علم بہت سے لوگوں کو نہیں جس کے لیے لیبر ڈیپارٹمنٹ کو چاہیے کہ وہ اس کی آگاہی پھیلائے۔‘

ایک نجی کمپنی کے ایچ آر مینیجر علی عباس کا کہنا ہے کہ پنجاب جاب پورٹل ملازمت کے متلاشیوں کے لیے ایک بہترین ذریعہ ہے۔

’رجسٹریشن کا عمل آسان اور سادہ ہے صرف بنیادی ذاتی اور پیشہ وارانہ تفصیلات کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ کا لے آؤٹ بہت سادہ اور کم سے کم تشہیری مواد کے ساتھ ہے جو اس ویب سائٹ کو صارف دوست بناتی ہے۔

انمول فاطمہ ایک نجی کمپنی کی سینیئر ایچ آر ایگزیکٹیو ہیں۔ انہوں نے سائٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ پنجاب جاب سینٹر پورٹل پر جہاں نئی نوکریوں کے بارے میں اپ ڈیٹس آتی ہیں وہیں اپنے سی وی کو بہتر بنانے کے مشورے اور کون سی نوکری ہمارے لیے اچھی رہے گی کی ہدایات بھی ملتی رہتی ہیں۔ تاہم اس میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

’ایپلی کیشن ٹریکنگ سسٹم کو مزید بہتر کیا جاسکتا ہے جس کے ذریعے صارفین کو اپنی درخواستوں کو ٹریک کرکے ان کا سٹیٹس جاننے اور ان پر آںے والے بروقت فیڈ بیک ملنے سے اس ویب سائٹ کو استعمال کرنے کا تجربہ مزید بہتر ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل