سپیس واک کا سفر مکمل کرنے والے ارب پتی پائلٹ جیرڈ آئزک مین کون ہیں؟

جیرڈ آئزک مین دیگر خلا نوردوں کی طرح نہیں جنہوں نے ان سے پہلے خلا میں قدم رکھا۔ مثال کے طو پر جیرڈ آئزک کا فضائیہ اہلکار یا بطور سائنس دان کوئی شاندار کریئر نہیں۔

12 ستمبر 2024 کوسپیس ایکس سے لی گئی اس تصویر میں ارب پتی پائلٹ جیرڈ آئزک مین سپیس واک کے دوران (اے ایف پی/ سپیس ایکس/ پولارس)

سپیس ایکس، واپس زمین پر ہمیں بہت سا کام کرنا ہے، لیکن یقیناً یہاں سے زمین ایک بہترین دنیا جیسی نظر آتی ہے۔‘

یہ الفاظ جیرڈ آئزک مین نے خلا میں دنیا کی پہلی کمرشل چہل قدمی کے آغاز پر کہے۔

شاید یہ الفاظ خلانوردوں کے مشہور جملوں ۔ ’ایک انسان کے لیے چھوٹا سا قدم‘ یا ’ہوسٹن، ہمارے ساتھ ایک مسئلہ ہے‘ ۔ کی فہرست میں شامل نہ ہوں لیکن نیل آرمسٹرانگ اور جیک سوئگرٹ کی طرح جیرڈ آئزک مین خلا میں پہلی بار چہل قدمی کرنے والے انسان کے طور پر تاریخ میں یاد رکھے جائیں گے۔

ان کا مشن بہت سے حوالوں سے دوسرے خلانوردوں سے مختلف ہے لیکن اب وہ بھی اولین شخصیت بن چکے ہیں۔

جیرڈ آئزک مین پہلے سے ہی سپیس ایکس کے’انسپائریشن فور‘ مشن میں 2021 کی مکمل کمرشل خلائی پرواز کے سپانسر اور اس کا حصہ ہیں۔ وہ مدار میں گئے۔ تین دن تک خلا میں رہے اور پھر سمندر میں لینڈنگ کی۔

لیکن اب وہ پہلے انسان بن چکے ہیں جنہوں نے رواں ہفتے پولارس ڈان مشن کے تحت کمرشل سپیس واک کی۔ اس مشن کے دوران وہ زمین سے 1400 کلومیٹر کی بلندی پر پہنچے اور سپیس ایکس کے کیپسول سے سپیس واک کی جسے باضابطہ طور پر ’ایکسٹرا وہیکلر ایکٹیویٹی یا ای وی اے کہا جاتا ہے۔ وہ اسی کیپسول میں خلا میں پہنچے۔

جیرڈ آئزک مین دیگر خلا نوردوں کی طرح نہیں جنہوں نے ان سے پہلے خلا میں قدم رکھا۔ مثال کے طو پر جیرڈ آئزک کا فضائیہ اہلکار یا بطور سائنس دان کوئی شاندار کریئر نہیں۔

اس کی بجائے ان کا خلائی سفر اصل میں اس وقت شروع ہوا جب وہ 16 سال کے تھے۔ انہوں نے1999 میں ہائی سکول چھوڑا اور یونائیٹڈ بینک کارڈ نامی کمپنی کی بنیاد رکھی اور اس کے چیف ایگزیکٹیو افسر بنے۔

وہ آج بھی اس کمپنی کے سی ای او ہیں لیکن یہ کمپنی ڈرامائی طور پر بدل چکی ہے۔ اب اسے ’شفٹ فور پیمنٹس‘ کہا جاتا ہے اور یہ خود کو ’مالیاتی ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما‘ کہتی ہے۔ یہ ہر سال 260 ارب ڈالر سے زیادہ کی ادائیگوں کو پروسیس کرتی ہے اور اس نے جیرڈ آئزک مین کو ارب پتی بنا دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کی کمپنی نے 2020 میں عام لوگوں کی خدمات شروع کیں۔ اب ان کی دولت کا تخمینہ دو ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

اس کامیابی سے ملنے والی رقم نے جیرڈ آئزک مین کو بار بار فضا میں جانے کا موقع فراہم کیا۔ وہ کئی طرح کے طیارے، بشمول فوجی جیٹ طیارے اڑانے کے اہل ہیں اور ان میں دنیا بھر کے سفر کا ریکارڈ بھی قائم کر چکے ہیں۔

انہوں نے ان دلچسپیوں کو بھی یکجا کر دیا۔ شفٹ فور چلانے کے علاوہ انہوں نے ڈریک انٹرنیشنل کی بنیاد رکھی، جو ماضی میں فوج کے استعمال میں رہنے والے لڑاکا طیارے لیز پر فراہم کرتی ہے۔

لیکن دنیا نے جیرڈ آئزک مین کو 2021 میں بہتر طور پر جانا جب انہوں نے سپیس ایکس کے ساتھ انسپائریشن 4 مشن کا اعلان کیا۔

اگرچہ انہوں نے اس سفر کا خرچہ خود ادا کیا لیکن انہوں نے خلائی جہاز میں تین نشستیں مفت دیں۔ ایک نشست پروفیسر اور سائنس کمیونیکیٹر سیان پروکٹر کو دی گئی۔ دوسری طب کے پیشے سے وابستہ اور سرطان میں مبتلا ہونے کے بعد زندہ بچ جانے والی ہیلی آرسینو اور تیسری کرسٹوفر سیمبروسکی کے حصے میں آئی جن کے دوست نے خیراتی قرعہ اندازی میں یہ نشست جیتی لیکن وزن کی پابندی کی وجہ سے اسے دوست کو دینے پر مجبور ہو گئے۔

سپیس ایکس نے یہ نہیں بتایا کہ وہ خلا کی سیر کے لیے کروائے جانے والے سفر کا کیا معاوضہ لیتی ہے اور جیرڈ آئزک مین نے بھی نہیں بتایا کہ انہوں نے اپنے خلائی سفروں پر کتنی رقم خرچ کی۔ لیکن یہ غالباً اخراجات کروڑوں ڈالر میں ہیں۔

جیرڈ آئزک مین نے ان سفروں کو نہ صرف پرواز کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا بلکہ ان کو فلاحی مقاصد کے لیے بھی بروئے کار لائے۔ انسپائریشن فور نے سینٹ جوڈ چلڈرنز ریسرچ سپتال کے لیے 25 کروڑ ڈالر سے زیادہ کے عطیات جمع کیے۔

جیرڈ آئزک مین اب بھی نیو جرسی میں رہتے ہیں جہاں وہ پلے بڑھے۔ ان کی اہلیہ اور دو بیٹیاں بھی ان کے ساتھ رہتی ہیں۔ ان کی شریک حیات، مونیکا اسی قصبے میں پلی بڑھیں اور بظاہر وہ بھی فضائی سفر اور دوسری جرات مندانہ سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ اگرچہ وہ ابھی تک کسی خلائی مشن کا حصہ نہیں بنیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی