متحدہ عرب امارات کے خلاباز سلطان النیادی بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) میں چھ ماہ قیام کے بعد بحفاظت زمین پر واپس آگئے ہیں۔
اس کریو۔6 مشن میں ناسا کے خلاباز سٹیفن بوون اور ووڈی ہوبرگ اور روسی خلاباز آندرے فیڈیایف بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ناسا اور سپیس ایکس کی ٹیموں نے اتوار کو کریو - 6 مشن کو خلائی سٹیشن سے روانگی کا سگنل دیا تھا۔ ان کا سپیس ایکس کیپسول پیراشوٹ کے ساتھ پیر کی صبح فلوریڈا کے ساحل کے قریب بحر اوقیانوس میں اترا۔
سپیس ایکس نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر ’ڈریگن کی سمندر میں لینڈنگ کی تصدیق‘ کرتے ہوئے خلابازوں کو ’خوش آمدید‘ کہا۔
خلابازوں کی زمین پر واپسی میں موسم کی خرابی کے باعث ایک دن کی تاخیر ہوئی۔سپیس ایکس نے ایک ہفتہ قبل ان خلابازوں کا متبادل بھیجا تھا۔
اس ماہ کے آخر میں ایک بار پھر عملہ تبدیل ہوگا اور طویل عرصے سے واپسی کے منتظر دو روسی اور ایک امریکی خلاباز زمین پر واپس آئیں گے، جنہیں پورا ایک سال ہوگیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان خلابازوں کے سویوز کیپسول (Soyuz Capsule) کا کولنٹ لیک ہونے کی وجہ سے ایک نیا کرافٹ لانچ کرنا پڑا، جس کے باعث ان کے قیام کا دورانیہ دوگنا ہو گیا تھا۔
عملے کی تبدیلی کے دوران، خلائی سٹیشن پر سات خلاباز رہتے ہیں۔
محمد بن راشد خلائی مرکز (ایم بی آر ایس سی) نے ہفتے کی صبح اعلان کیا تھا سلطان النیادی کی انٹرنیشنل سپیس سٹیشن سے واپسی خراب موسمی حالات کے باعث تاخیر کا شکار ہے۔
طویل مدتی خلائی مشن پر جانے اور خلا میں چہل قدمی کرنے والے پہلے عرب خلاباز سلطان النیادی کو متحدہ عرب امارات واپسی سے قبل امریکہ میں کئی روز تک طبی جانچ، تشخیص اور مشن ڈیبریف سے گزرنا ہوگا۔