سکوئڈ گیم انڈین فلم کی ’کاپی‘، نیٹ فلکس پر مقدمہ

نیٹ فلکس پر دائر مقدمے کے مطابق ’سکوئڈ گیم کا مرکزی پلاٹ، کردار، موڈ، پس منظر اور واقعات کی ترتیب لک سے بہت مماثلت رکھتی ہے، امکان نہیں کہ اس طرح کی مماثلت اتفاقیہ ہو۔‘

 30 نومبر، 2023 کو لاس اینجلس، کیلیفورنیا میں ٹرائلز لائیو ایکسپیرینس سپیس میں ’سکوئڈ گیم: دی چیلنج‘ کے دوران نمائش کا منظر (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

سٹریمنگ سروس نیٹ فلکس پر ایک فلم ساز نے مقدمہ دائر کیا ہے جنہوں نے الزام لگایا ہے کہ کمپنی نے ان کی فلم ’لک‘ کو نقل کر کے مقبول شو سکوئڈ گیم تیار کیا ہے۔

نیٹ فلکس نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا۔

سوہم شاہ نے 13 ستمبر کو نیو یارک میں مقدمہ دائر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ سکوئڈ گیم ان کی ہندی زبان کی فلم لک کی نقل ہے جو 2009 میں ریلیز ہوئی۔

سکوئڈ گیم جو 2021 میں نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی اور جسے ہوانگ ڈونگ ہیوک نے تخلیق کیا جنوبی کوریائی افسانوی سیریز ہے جس میں مالی مشکلات کے شکار لوگ زندگی بدل دینے والی رقم جیتنے کے لیے اپنی موت تک مختلف جان لیوا کھیلوں میں شریک ہوتے ہیں۔

سکوئڈ گیم جلد ہی اس پلیٹ فارم کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز بن گئی جسے ریلیز کے پہلے چار ہفتے میں 14 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ خاندانوں نے دیکھا۔ اس طرح اس نے دور حاضر کی رومانوی سیریز بریجرٹن کو پیچھے چھوڑ دیا۔

انٹرنیٹ مووی ڈیٹا بیس پر دیے گئے فلم کے خلاصے کے مطابق سوہم شاہ کی فلم لک ایسے لوگوں کے ایک گروپ کے بارے میں ہے جو ’خوش قسمتی‘ سے نوازے گئے۔ انہیں ایک ’انڈرورلڈ ڈان‘ نے بھرتی کیا۔ انہیں بھرتی کرنے کا مقصد ان کی ’خوش قسمتی‘ کو آزمانے کے لیے ’پے درپے مشکلات‘ سے نمٹنا تھا جبکہ دنیا بھر میں جواری ان پر شرط لگاتے ہیں۔

بلوم برگ کے مطابق شاہ نے مقدمے میں کہا کہ ’سکوئڈ گیم کا مرکزی پلاٹ، کردار، موضوعات، موڈ، پس منظر اور واقعات کی ترتیب لک سے بہت مماثلت رکھتی ہے۔ اس بات کا امکان نہیں کہ اس طرح کی مماثلت اتفاقیہ ہوسکتی ہے۔‘

انٹرٹینمنٹ نیوز ویب سائٹ ٹی ایم زیڈ نے رپورٹ کیا ہے کہ مقدمے کے مطابق سوہم شاہ جنہوں نے فلم لک کی ہدایت کاری بھی کی، کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اپنی کہانی ’2006 میں یا اس کے آس پاس‘ لکھی۔ ہوانگ نے 2009 میں سکوئڈ گیم لکھا۔ اسی سال لک سینیما گھروں میں ریلیز ہوئی۔

شاہ نے اپنے مقدمے میں ہوانگ کو بھی نامزد کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رپورٹ میں شاہ کے اس دعوے کو بھی شامل کیا گیا ہے کہ نیٹ فلکس کو لک تک رسائی مل گئی ہو گی کیونکہ اسے جولائی 2009 میں انڈیا، برطانیہ، امریکہ اور متحدہ عرب امارات سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا نیز اس کی ’کافی تشہیر اور مارکیٹنگ کی گئی۔‘

شاہ کے مقدمے میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ نیٹ فلکس نے سکوئڈ گیم سے اخذ کردہ مزید مواد تیار کرکے لک کے کاپی رائٹس کی خلاف ورزی جاری رکھی۔ مثال کے طور پر رئیلٹی ٹی وی سیریز جو 2023 میں ریلیز ہوئی اور اکتوبر میں نیو یارک سٹی میں ریلیز ہونے والا دلچسپ شو۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ سکوئڈ گیم نے نیٹ فلکس کی مارکیٹ ویلیو میں 90 کروڑ ڈالر (68 کروڑ 30 لاکھ پاؤنڈ) سے زیادہ کا اضافہ کیا۔

سوہم شاہ نے ہرجانے کی رقم کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے استدعا کی ہے کہ عدالت نیٹ فلکس کو سکوئڈ گیم کی مارکیٹنگ اور سٹریمنگ، اس سے منافع کمانے اور ایسے دیگر شوز اور سیریز کی تیاری سے روکے جن کی وجہ سے مستقبل میں کاپی رائٹس کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔

نیٹ فلکس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس دعوے میں کوئی صداقت نہیں۔ سکوئڈ گیم ہوانگ ڈونگ ہیوک نے تخلیق اور تحریر کی اور ہم اس معاملے میں بھرپور دفاع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘

2021 میں بہت سے انڈین شہریوں نے درحقیقت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر سکوئڈ گیم اور لک کے درمیان مماثلت کے بارے میں پوسٹیں کیں۔

سکوئڈ گیم کا دوسرا سیزن اس سال کے آخر میں 26 دسمبر کو پریمیئر کے لیے تیار ہے اور تیسرا اور آخری سیزن 2025 میں ریلیز ہونے والا ہے۔

سکوئڈ گیم 2022 میں بڑے ایمی ایوارڈز جیتے والی غیرملکی زبان کی پہلی ڈرامہ سیریز بن گئی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی