یونہی، حادثہ اور کالج گیٹ جیسے ڈراموں سے شہرت حاصل کرنے والے خاقان شاہنواز نے اس مرتبہ ایک رمضان سیریل میں کام کرنے کو ترجیح دی ہے۔
یکم رمضان سے ان کا ڈراما مائی ڈئیر سنڈریلا ہم ٹی وی پر نشر کیا جا رہا ہے، جس میں وہ ایک پشتون لڑکے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
خاقان شاہنواز نے قانون کی تعلیم حاصل کی ہے، مگر وکیل بننے کے بجائے انہوں نے اداکاری کو ترجیح دی۔ اس خصوصی انٹرویو میں ہم انہیں بہتر طریقے سے جاننے کی کوشش کریں گے اور ان کے کردار کے بارے میں بات کریں گے۔
مائی ڈئیر سنڈریلا کے سیٹ پر میرا ان سے پہلا سوال یہی تھا کہ رمضان ڈراما مشکل ہوتا ہے، تو اس کا انتخاب کیوں کیا؟
اس پر ان کا کہنا تھا: ’جی، رمضان ڈرامے ہمیشہ ہی سے مشکل ہوتے ہیں۔ دو ہفتے تک مسلسل کام کیا ہے، بیچ میں وقفہ نہیں ملتا، اس لیے کافی تھکاوٹ والا کام ہوتا ہے۔‘
وکالت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے والے خاقان شاہنواز نے بتایا کہ ان میں وہ تحمل نہیں ہے جو وکالت کے پیشے میں درکار ہوتا ہے۔ ’اگرچہ میرے بہت سے دوست وکیل ہیں، مگر وکالت میرے لیے شاید ایک مشکل کام تھا، جو میری صلاحیت سے کچھ مختلف تھا۔‘ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اداکاری بھی مشکل کام ہے اور وکالت بھی، بس یہ سب خواہش کی بات ہوتی ہے۔
خاقان نے کہا کہ وہ آج بھی خود کو کانٹینٹ کری ایٹر سمجھتے ہیں۔ وہ اپنے انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر مستقل کچھ نہ کچھ شیئر کرتے رہتے ہیں، اور اسی لیے اداکاری کے میدان میں ان کا آنا نسبتاً آسان رہا۔
خاقان کے مطابق، پاکستانی ڈراموں میں ایکشن کم ہی دکھایا جاتا ہے، اور اس مرتبہ ان کے سامنے ایک خاندانی المیے پر مبنی رومانوی کامیڈی تھی۔ اس ڈرامے میں ان کا کردار ان کی ذاتی زندگی سے بالکل مختلف تھا، اس لیے انہوں نے تجرباتی طور پر اسے کرنے کا فیصلہ کیا۔
مائی ڈئیر سنڈریلا میں خاقان نے بتایا کہ ان کا کردار خیبر پختونخوا کے رنگ میں بسا ہوا ہے، اور اس میں انہوں نے خٹک رقص بھی کیا ہے۔
خود پنجابی ہونے کے باوجود ایک پشتون کردار ادا کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’میرے کئی دوست پشتون ہیں، پھر بچپن سے پشتونوں کو دیکھتے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایک اے ڈی بھی سیٹ پر موجود تھے جو پشتون ہیں، تو ان سے بھی کافی سیکھا۔ اگر یہ کردار اچھا چلا تو اس کا مکمل کریڈٹ عرفان کو جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خاقان کا ماننا ہے کہ رمضان ڈرامے اپنا اثر چھوڑ جاتے ہیں اور یاد رکھے جاتے ہیں، اس لیے ان کی توقعات مثبت ہیں۔
جب ان سے نئی اداکارہ کے ساتھ کام کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں کسی قسم کا خدشہ نہیں تھا، کیونکہ زارا کامیاب ماڈل ہیں، اور اداکاری ماڈلنگ سے ملتی جلتی ہے، اس لیے اعتماد تھا، خدشہ نہیں تھا۔
خاقان شاہنواز نے ماہرہ خان کی پروڈکشن بارہواں کھلاڑی میں کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماہرہ خان کے ساتھ اداکاری کرنا چاہتے ہیں: ’کس کا دل نہیں چاہتا کہ اتنی بڑی سٹار کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے؟‘
اب تک کیے گئے کاموں میں سے خاقان کو سب سے بہتر اپنا ڈراما حادثہ لگتا ہے۔ اگرچہ وہ زیادہ مقبول نہیں ہوا، لیکن انہیں اس میں اپنی اداکاری بہت پسند آئی۔ انہوں نے مزید کہا: ’اس کے علاوہ، یونہی میرا بہت اچھا ڈراما ہے۔ اگرچہ اس میں کردار چھوٹا ہے، مگر ڈراما بہت اچھا ہے۔‘
حدیقہ کیانی سے متعلق سوال پر خاقان نے کہا کہ انہوں نے ان سے سیکھا ہے کہ اچھا انسان کیسے بنا جاتا ہے۔ ’اتنی بڑی اسٹار ہیں، لیکن پھر بھی انتہائی شستہ، اور سیٹ پر ہر ایک کا خیال رکھنا، یہ سب ان سے ہی سیکھا ہے۔‘
گائیکی کے حوالے سے خاقان کا کہنا تھا کہ وہ اس طرف نہیں جا سکتے کیونکہ وہ خود کو بہت بےسُرا سمجھتے ہیں۔ البتہ، ان کی خواہش ہے کہ وہ پوڈکاسٹ ہوسٹ بنیں۔