سٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کی کامیاب سائنس فکشن سیریز ’سکوئڈ گیم‘ کے پہلے سیزن کے جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے اداکار او پیونگ سو کو جمعے کو جنسی ہراسانی کے جرم میں قید کی سزا سنا دی گئی۔ تاہم سزا کو معطل کر دیا گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عدالت کے عہدے دار نے ٹیلی فون پر بتایا کہ سوون ڈسٹرکٹ کورٹ کی سیونگنم شاخ نے او کو آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی اور اسے دو سال کے لیے معطل کر دیا۔
عدالت نے اداکار کو 40 گھنٹے تک جنسی تشدد کے رجحان کے علاج کے پروگرام میں شامل ہونے کی بھی ہدایت کی۔
79 سالہ اداکار نے، جن پر 2017 میں جنسی ہراسانی کے دو الزامات عائد کیے گئے، ان الزامات کی تردید کی تھی۔
جب وہ عدالت سے باہر جا رہے تھے تو او نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اداکار کے پاس اپیل کے لیے سات دن ہیں ورنہ فیصلہ برقرار رہے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق او پر 2022 میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ اس سے قبل استغاثہ نے انہیں ایک سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جنوبی کوریا میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ویمن لنک نے او کو سزا کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے او پر زور دیا کہ وہ متاثرہ خاتون سے معافی مانگیں۔
تنظیم کی ایکس پوسٹ کے مطابق: ’مدعا علیہ ماضی میں تھیٹر میں جنسی تشدد میں ملوث ہونے والے دوسرے لوگوں کی طرح دکھائی دیتے ہیں، جنہوں جنسی تشدد کو ’رعایت‘ اور ’دوستی‘ کا نام دے کر اسے چھپانے کی کوشش کی۔‘
او نے 2022 میں ’سکوئڈ گیم‘ میں اپنے کردار پر گولڈن گلوبز ایوارڈ حاصل کیا۔
انہیں ٹیلی ویژن کے بہترین معاون اداکار کے طور پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔ اس طرح وہ یہ ایوارڈ جیتنے والے پہلے جنوبی کوریائی شہری بن گئے۔
انہوں نے سکوئڈ گیمز کے پہلے سیزن کے بڑے کرداروں میں سے ایک عمر رسیدہ شخص اوہ ایل نام کا کردار ادا کیا۔
جنسی ہراسانی کے الزامات سے پیدا ہونے والے تنازعے کی وجہ سے انہیں جنوبی کوریا میں آنے والی ایک فلم سے نکال دیا گیا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔