پاکستان اگر دوستانہ تعلقات رکھتا تو آئی ایم ایف سے زیادہ پیسے ہم دیتے: انڈیا

انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ مرکز انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کو ترقی کے لیے رقم دیتا ہے، جبکہ ’پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی کا کارخانہ چلانے کے لیے دیگر ممالک سے پیسے مانگتا ہے۔‘

انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 23 اگست 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات کر رہے ہیں (رابرٹو شمٹ / اے ایف پی)

انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار، 29 ستمبر 2024 کو کہا کہ اگر پاکستان نے انڈیا کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھے ہوتے تو انڈیا اسے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے طلب کردہ پیکج سے کہیں زیادہ بڑا مالیاتی امدادی پیکج فراہم کرتا۔

انڈین اخبار دی ہندو کے مطابق بانڈی پورہ ضلع کے گریز اسمبلی حلقے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے 2014 اور 2015 میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے لیے اعلان کردہ ترقیاتی پیکج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا؛

’مودی جی نے تب جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ایک خصوصی پیکج کا اعلان کیا تھا، جو اب 90,000 کروڑ انڈین روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ رقم اس سے کہیں زیادہ ہے جو پاکستان آئی ایم ایف سے مانگ رہا تھا۔‘

راج ناتھ سنگھ نے سابق انڈین وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے مشہور بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم دوست بدل سکتے ہیں لیکن ہم ہمسائے نہیں بدل سکتے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا، ’میں پاکستانی دوستوں سے کہتا ہوں کیوں کشیدہ تعلقات رکھے؟ ہم ہمسائے ہیں، اگر ہمارے تعلقات اچھے ہوتے تو ہم آپ کو آئی ایم ایف سے زیادہ مالی مدد دیتے۔‘

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ مرکز انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کو ترقی کے لیے رقم دیتا ہے، جبکہ ’پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی کا کارخانہ چلانے کے لیے دیگر ممالک سے پیسے مانگتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر ایک بار پھر ’زمین پر جنت‘ بن جائے گا جب واجپائی کا ’انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت‘ کا خواب پورا ہو جائے گا۔

وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ پاکستان دہشت گردی کو انڈیا کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے اور عالمی سطح پر تنہا ہو چکا ہے، حتیٰ کہ اس کے قابل اعتماد حلیف بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا