پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ’لیگ فار پیس‘ کے نعرے کے ساتھ منعقد ہونے والی کرکٹ کی کشمیر سپریم لیگ پاکستان اور کشمیر کے تعلق کو مضبوط کرنے سیاحت اور کھیلوں کے فروغ کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔
’کشمیر سپریم لیگ‘ کے برانڈ ایمبیسڈر کی ذمہ داری عالمی شہرت یافتہ کرکٹر اور سابق کپتان پاکستانی ٹیم شاہد خان آفریدی کے پاس ہے جبکہ اس لیگ سے سیاسی اور شوبز کی شخصیات بھی وابستہ ہو رہی ہیں۔
وزیراعظم پاکستان کے خصوصی مشیر رانا ثنااللہ نے اس لیگ کو سپورٹ کرنے کا حکومتی اعلان بھی کیا ہے۔ کشمیر سپریم لیگ کی افتتاحی تقریب پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد کی گئی جس میں سابق کرکٹرز سیاسی شخصیات اور شوبز کے ستاروں میں شرکت کی۔
کشمیر سپریم لیگ کے ٹرائلز کے آغاز پر ہی کشمیر کی حکومت کی جانب سے اپنے گراؤنڈز پر ٹرائلز لینے اجازت نہ دینے اور اس لیگ کو متنازع اور غیر قانونی کہنے پر لیگ انتظامیہ اور کشمیر کی حکومت کے ساتھ تنازع کا آغاز ہو گیا تھا۔
لیگ کے چیئرمین مسعود خان کی جانب سے یہ بتایا گیا کہ کے ایس ایل کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے این او سی دیا جا چکا ہے جبکہ کشمیر سپورٹس بورڈ کو بھی اجازت نامے کے لیے درخواست دی جا چکی ہے۔
کشمیر سپورٹس بورڈ نے اس سارے معاملے پر موقف دیا کہ تاحال کشمیر سپورٹس بورڈ نے اس لیگ کے لیے این او سی جاری نہیں کیا ہے۔
کشمیر سپریم لیگ کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم پاکستان کے مشیر رانا ثنا اللہ نے شرکت کی۔
کے ایس ایل کے چیئرمین مسعود خان اور ان کی ٹیم کا کہنا تھا کہ ’کشمیر سپریم لیگ کی ٹیم اس کے لیے انتہائی محنت سے کام کر رہی ہے، ہمیں جو بھی مشکلات پیش آتی رہی ہیں ان پر ہم اپنی محنت اور کمٹمنٹ سے قابو پائیں گے اورکے ایس ایل کو کامیاب کریں گے۔‘
شوبز سے تعلق رکھنے والے پی ایس ایل کی ٹیم پشاور زلمی کا حصہ رہنے والے جنید خان کا کہنا تھا کہ ’کشمیر پاکستان کا ایک انتہائی اہم حصہ ہے، یہ لیگ بہت پہلے ہو جانی چاہیے تھی لیکن اب بھی ہو رہی ہے تو آگے آنے والی بڑی لیگز میں شامل ہوگی اور میں کشمیر جانا چاہتا ہوں اور اس کی وادیوں کے نظاروں کے لیے میں کشمیر سپریم لیگ کا حصہ ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شوبز انڈسٹری کی مایہ ماز اداکارہ و میزبان نادیہ خان نے کے ایس ایل کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اب کرکٹ کم ہی دیکھتی ہوں کیوں کہ بہت پریشانی ہوتی ہے اتنے عرصے سے کرکٹ میں مسائل ہی ہیں، امید ہے کہ کے ایس ایل اس معاملے میں امید کی کرن ثابت ہو اور کے ایس ایل کرکٹ کے فروغ کے ساتھ کشمیر کے معاملے کو بھی دنیا کے سامنے لانے میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔‘
لیگ کے سپریم ایمبیسڈر شاہد خان آفریدی نے کہا کہ ’میں اس لیگ کی انتظامیہ کو 2017 سے دیکھ رہا ہوں جو بہت محنت سے یہ لیگ کرانا چاہ رہی ہے، میں اس لیگ کے چیئرمین سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اس لیگ میں پلیئرز کے ساتھ ان کی ادائیگی کے معاملات کو کمٹمنٹ کے ساتھ دیکھیں، لیگز اسی لیے ناکام ہوتی ہیں کہ ان میں مالیاتی طور پر کی کمٹمنٹس پوری نہیں کی جاتیں، میرے خاندان کا کشمیر کے ساتھ ایک طویل تعلق موجود ہے جس کی وجہ سے محبت میرے خون میں شامل ہے۔
’یقیناً ٹیم کی انتظامیہ اور چئیرمین مسعود خان اس لیگ کو ایک برانڈ بنائیں گے اور جب یہ لیگ برانڈ بن گئی تو باقی معاملات خود ہی حل ہو جائیں گے۔‘
کشمیر مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی راجہ فیضان اس لیگ کے حوالے سے کہتے ہیں کہ اس طرح کے ایونٹس کو مظفرآباد میں منعقد ہونا چاہیے تاکہ جو نوجوان کھلاڑی ہیں ان کو موقع ملے۔
’جس طرح یہاں کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) ہوئی تھی، اس سے ایک اچھا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آیا تھا اور اب کشمیر سپریم لیگ ہونے جا رہی ہے، اس طرح کے کھیلوں سے ہمارے جو نوجوان ہیں ان کو کھیلنے کا موقع ملے گا، اس طرح کہ لیگز ہونی چاہییں اور خاص طور پر کشمیر سپریم لیگ اس میں کشمیر کا نام ہے، میری سب سے یہی درخواست ہیکہ اس طرح کی لیگز میں جو ہمارے کشمیری نوجوان ہیں ان کو موقع دیا جائے۔‘