پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق سلیمہ امتیاز آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز کے لیے نامزد ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہیں۔
پی سی بی نے اتوار کو جاری بیان میں کہا کہ ’اس نامزدگی کے بعد سلیمہ امتیاز خواتین کے دو طرفہ بین الاقوامی میچوں اور آئی سی سی ویمنز ایونٹس میں فرائض انجام دیں گی جو پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔‘
سلیمہ امتیاز پاکستان کی انٹرنیشنل وومن کرکٹر کائنات امتیاز کی والدہ ہیں۔
انہوں نے اپنے امپائرنگ کرئیر کا آغاز 2008 میں پی سی بی ویمنز امپائرز پینل کے ساتھ کیا تھا اور ان کے وسیع تجربے میں ایشین کرکٹ کونسل کے تحت اعلیٰ سطح کے ایونٹس میں امپائرنگ شامل ہے جن میں 2022 اور 2024 اے سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ اور 2023 میں اے سی سی ایمرجنگ ویمنز کپ ہانگ کانگ قابل ذکر ہیں۔
حال ہی میں وہ کوالالمپور میں اے سی سی ویمنز پریمیئر کپ 2024 کی پلیئنگ کنٹرول ٹیم کی رکن تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آئی سی سی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ پینل میں نامزدگی کے بعد سلیمہ امتیاز کی دو طرفہ انٹرنیشنل سیریز میں پہلی آن فیلڈ تقرری ملتان میں پاکستان، جنوبی افریقہ خواتین کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ہوگی جو پیر (کل سے) شروع ہوگی۔
آئی سی سی انٹرنیشنل پینل میں اپنی نامزدگی کے ساتھ سلیمہ امتیاز نے نہ صرف رکاوٹوں کو عبور کیا ہے بلکہ خواتین کرکٹ پروفیشنل کی مئی نسل کے لیے ایک متاثر کن مثال بھی قائم کی ہے۔
52 سالہ سلیمہ امتیاز نے اس اعزاز پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز میں شامل ہونے پر بہت خوش ہوں۔ میں اس کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی بے حد مشکور ہوں جنہوں نے اس کامیابی کی راہ ہموار کی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ صرف میری جیت نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان میں ہر خاتون کرکٹر اور امپائر کی جیت ہے۔ مجھے امید ہے کہ میری کامیابی ان بے شمار خواتین کی حوصلہ افزائی کرے گی جو کھیل میں اپنی شناخت بنانے کا خواب دیکھتی ہیں۔‘
سلیمہ امتیاز کی صاحبزادی کائنات امتیاز نے پاکستان کے لیے 40 انٹرنیشنل میچز کھیلے جن میں 19 ایک روزہ اور 21 ٹی ٹوئنٹی شامل ہیں۔
اس بارے میں ان کا کہنا کہ جب ان کی بیٹی نے 2010 میں جنوبی افریقہ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کیا تھا تب سے وہ ہمیشہ سے امپائرنگ کے شعبے میں اپنا نام بنانا چاہتی تھیں۔