انڈیا کے ارب پتی اور ٹاٹا سنز کے چیئرمین امیریٹس رتن ٹاٹا بدھ (نو اکتوبر) کو علالت کے بعد 86 برس کی عمر میں چل بسے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ٹاٹا کمپنی نے رات دیر گئے ایک بیان میں اس کی تصدیق کی۔
سابق چیئرمین ٹاٹا سنز اور انڈیا کے ’کاروباری ستون‘ رتن ٹاٹا ممبئی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں وہ انتہائی نگہداشت میں تھے۔
ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندر شیکرن نے اپنے بیان میں کہا، ’یہ بہت گہرے دکھ کے ساتھ ہے کہ ہم مسٹر رتن نول ٹاٹا کو الوداع کہہ رہے ہیں، جو ایک بے مثل لیڈر تھے جن کی خدمات نے نہ صرف ٹاٹا گروپ بلکہ ہمارے ملک کے معاشرتی ڈھانچے کو بھی مضبوط بنایا۔‘
86 سالہ صنعتکار نے اس ہفتے کے شروع میں عوام کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کا ہسپتال میں قیام ایک معمول کی طبی جانچ کا حصہ ہے جو ان کی عمر اور صحت کے مسائل سے متعلق تھا۔
تاہم، بدھ کو ان کی حالت خراب ہونے پر انہیں ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کیا گیا، جس کے بعد ان کی صحت کے بارے میں تشویش میں اضافہ ہوا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رتن ٹاٹا نے تقریباً 20 سال تک ٹاٹا گروپ کی قیادت کی۔ انہوں نے نہ صرف انڈیا میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ٹاٹا گروپ کو بے پناہ ترقی دی۔
رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے کورنیل یونیورسٹی سے آرکیٹیکچر اور ہارورڈ بزنس سکول سے ایڈوانسڈ مینجمنٹ پروگرام کی تعلیم حاصل کی۔
ان کا تعلق انڈیا کے ایک اہم کاروباری خاندان سے تھا۔ 1981 میں رتن ٹاٹا کو ٹاٹا گروپ کا چیئرمین بنایا گیا جہاں انہوں نے گروپ کے مختلف کاروباروں کو یکجا کیا اور عالمی سطح پر پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے بہت سی عالمی کمپنیوں کی ملکیت حاصل کی جن میں برطانوی کمپنی ٹاٹا سٹیل اور جیگوار لینڈ روور کی خریداری نمایاں ہیں۔