چارسدہ: جدید فش فارمنگ سے زیادہ مچھلیاں حاصل کرنے والے نوجوان

خیبر پختونخوا کے علاقے شیرپاؤ کے نوجوان کامران خان نے اپنے فش فارمز میں مچھلیاں پالنے کی جدید تکنیک بائیو فلاک ٹیکنالوجی اپنا رکھی ہے۔

خیبر پختونخوا میں چارسدہ کے علاقے شیرپاؤ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان جدید فش فارمنگ کے ذریعے ماضی میں ایک ایکڑ رقبے کے تالاب سے حاصل ہونے والی مچھلیاں اب محض ایک مرلہ زمین پر بنائے گئے ٹینک سے حاصل کر رہے ہیں۔

نوجوان فش فارمر کامران خان، جنہوں نے جدید فش فارمنگ میں جرمنی سے ہائر ڈپلومہ حاصل کر رکھا ہے، نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دورِ حاضر کی کامیاب فش فارمنگ بائیوفلاک ٹیکنالوجی کے ذریعے ہوتی ہے، جو دنیا کو 70 فیصد مچھلی فراہم کرتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایشیائی ملک تھائی لینڈ دنیا کو 11 ارب روپے کی مچھلیاں فراہم کرتا ہے، جب کہ دوسرے نمبر پر ویتنام جیسا چھوٹا ملک ہے۔

کامران خان کا کہنا تھا کہ بائیو فلاک ٹیکنالوجی میں ایک مرلے کے ٹینک میں ایک ہزار مچھلیاں رکھی جاتی ہیں، جو چھ سے سات ماہ میں ایک سے ڈھائی کلو وزن کی ہو سکتی ہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ جدید فش فارمنگ کم قطعہ زمین پر ممکن ہونے کے علاوہ پانی اور 40 فیصد خوراک کی بچت بھی ممکن بناتی ہے۔ 

کامران خان نے اپنے فیش فارم میں فنگیسیس مچھلی رکھی ہوئی ہے، جس کی بڑوھتی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

کامران خان نے بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کو ایک یہودی پروفیسر نے امریکہ کی یوینورسٹی میں متعارف کروایا تھا، جہاں سے یہ پورپ اور پھر ایشیا پہنچی۔

انہوں نے بتایا کہ مچھلیاں پالنے کا یہ طریقہ کامیاب اس لیے ہے کہ یہ کم سے کم رقبے میں ممکن ہے۔

بقول کامران: ’ابھی اتنی زمینیں نہیں رہ گئیں جو ماضی میں ہوا کرتی تھیں۔ زمینوں کی کمی ہے، پانی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ہمارے پاس پینے کے لیے پانی نہیں تو فش فارمنگ کے لیے کہاں سے لائیں گے۔‘

اس طریقے میں میں پانی کے علاوہ زمین اور خوراک کی بھی بچت ہے، جب کہ اس میں بیکٹیریا کلچر بھی بنایا جا سکتا ہے، جو مچھلیوں کو کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ 

کامران نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستانی نوجوانوں کی بڑی تعداد غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہی ہے۔

’اس سے بہت بہتر ہے کہ اگر نوجوان اپنے ملک میں مختلف شعبوں میں مہارت حاصل کریں اور ان کے استعمال سے کاروبار کریں۔‘

امریکی محکمہ زراعت کے مطابق بائیو فلاک ٹیکنالوجی کی تعریف اس طرح کی گئی ہے: ’ایک ساتھ رکھے گئے بیکٹیریا، الجی یا پروٹوزوآ کا ایسا استعمال، جو نامیاتی مادے کے ساتھ پانی کے معیار کو بہتر بنانے، فضلے کے علاج اور شدید آبی زراعت کے نظام میں بیماریوں سے بچاؤ کا مقصد ممکن بناتے ہیں۔‘

دوسرے لفظوں میں بائیو فلاک ایک علامتی عمل ہے، جس میں پانی میں محدود آبی جانور، ہیٹرو ٹروفک بیکٹیریا اور دیگر یک خلیاتی جاندار شامل ہیں۔ بائیو فلاکس کا استعمال آبی انواع کو غذائیت بھی فراہم کرتا ہے۔

اس نظام سے آنے والے پانی سے مچھلی کے فارموں میں بیماریوں کے داخل ہونے کی روک تھام، بائیو سکیورٹی میں بہتری، خوراک کی تبدیلی میں بہتری، پانی کے معیار میں بہتری، پانی کے استعمال کی کارکردگی میں بہتری، زمین کے استعمال کی کارکردگی میں اضافہ اور روشنی کے اتار چڑھاؤ کی حساسیت میں کمی جیسے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات