پاکستان کی چولستان ریلی میں ٹرک کیٹیگری متعارف کروانے والے احمد شاہ مورچہ خیل نے آف روڈ ریس کے لیے ایک منفرد گاڑی رکھی ہے جو ان کے مطابق ’ملک میں کسی اور کے پاس نہیں ہے۔‘
اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے شہر پشاور سے تعلق رکھنے والے احمد شاہ مورچہ خیل نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بچپن سے گاڑیوں کا شوق رکھتے ہیں اور پچھلے 18 سال سے آف روڈ ریلیوں میں شرکت کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے پاکستان میں نیشنل لیول پر صرف ایک ریلی ہوتی تھی، لیکن اب رجحان کافی بڑھ چکا ہے اور سال میں چھ سے آٹھ آف روڈ ریس ریلیاں ہوتی ہیں۔ 46 سالہ احمد شاہ مورچہ خیل نے بتایا کہ انہوں نے ڈیرہ جات کی ریلی میں سال 2020 میں ٹرک (جیپ) کیٹیگری متعارف کروائی اور پہلے سال میں اکیلے ہی ٹرک کو ریلی میں شامل کیا گیا تھا لیکن اب پانچ ٹرک مقابلے میں آ چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال فروری میں چولستان ریلی میں ان کے ٹرک نے نیشنل لیول پر پہلی پوزیشن حاصل کی اور وہ اس وقت نیشنل چیمپئن ہیں۔
احمد شاہ نے مزید کہا، ’پہلی مرتبہ جب میں ریلی میں ٹرک لے کر آیا تو میں اکیلا تھا، لیکن اس کے بعد کراچی سے لیاقت ملک اور غضنفر صاحب، جو پاکستان میں ونٹیج کار، کلاسک اور آف روڈنگ کمیونٹی میں بڑے مشہور ہیں، نے بھی اپنے ٹرکس تیار کیے اور اب وہ بھی مقابلے میں شامل ہیں۔‘
مورچہ خیل نے بتایا کہ ان کے پاس آف روڈ ریس کے لیے ایک منفرد گاڑی ہے جس کا نام مرسڈیز یونیماگ 1300 ایل ہے، جو 1983 کا ماڈل ہے۔ انہوں نے کہا، ’یہ گاڑی دو سال پہلے ملی تھی اور بظاہر ٹرک کی طرح لگتی ہے لیکن اصل میں یہ جیپ ہے۔ یہ ڈیزل میں چھ سلنڈر گاڑی ہے جس میں سولہ گیئر ہوتے ہیں، چھ فارورڈ اور چھ ریورس، اور اس کے ٹائر بھی بڑے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
احمد شاہ نے بتایا کہ جب انہوں نے فروری 2024 میں چولستان ریلی میں اس گاڑی کو بھگایا تو اس نے ریلی جیت کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ انہوں نے کہا، ’یہ ایل 1300 مرسڈیز یونیماگ گاڑی اس وقت پورے پاکستان میں صرف میرے پاس ہے۔‘
پاکستان میں نیشنل لیول پر چولستان ریلی سب سے بڑی ریلی ہوتی ہے جسے ہم ’مدر آف آل ریلیز‘ کہتے ہیں، اور یہ سال میں ایک مرتبہ بہاولپور میں منعقد ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، ہمارے پاس تل ملتان، جل مگسی بلوچستان، حب کراچی اور سرفرنگا سکردو میں بھی آف روڈ ریس ریلیاں ہوتی ہیں۔ نیشنل لیول پر یہ پانچ سے چھ ریلیاں ہیں۔ احمد شاہ مورچہ خیل نے کہا کہ 'اس سال ڈیرہ جات میں بھی انشاءاللہ ریلی ہوگی، اگر حالات اچھے ہوئے تو یہ مارچ کے مہینے میں منعقد کی جائے گی۔ اس بار ممکن ہے کہ پانچ سے سات ٹرکس مقابلے میں ہوں گے کیونکہ لوگوں میں اس کا کافی رجحان اور شوق پایا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا، ’جو آف روڈ یا جیپ کے شوقین ہیں اور ٹرک پسند کرتے ہیں، وہ مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں، میں جو بھی مدد کر سکوں گا، ضرور کروں گا۔ یہ ایک اچھا اور صحت بخش شوق ہے، لیکن مہنگا شوق ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اس کو سپانسر کرے اور پرائیویٹ سیکٹر بھی اس میں حصہ لے تاکہ نوجوانوں کے اندر موجود صلاحیتوں اور مہارتوں کو ایک پلیٹ فارم مل سکے۔ یہ شوق سستا نہیں ہے اور حکومت کی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔ اگر مناسب تیاری کی جائے تو نوجوان نیشنل اور بین الاقوامی سطح پر نام کما سکتے ہیں۔‘