تبدیلیوں سے پہلے کرکٹرز کو ایک موقع دینا چاہتا ہوں: پاکستان ٹیسٹ کوچ

اگر کارکردگی طویل عرصے تک مطلوبہ معیار پر پوری نہیں اترے تو ہم تبدیلیوں پر غور کر سکتے ہیں: جیسن گلسپی

پاکستان کرکٹ کے ہیڈ کوچ جیسن گلسپی دو ستمبر، 2024 کو راول پنڈی میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلسپی کھلاڑیوں کو ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کا موقع دینا چاہتے ہیں لیکن وہ ہمیشہ انتظار نہیں کریں گے۔

گلسپی نے ہفتے کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پوڈ کاسٹ میں کہا کہ ’اگر کارکردگی طویل عرصے تک مطلوبہ معیار پر پوری نہیں اترے تو ہم تبدیلیوں پر غور کر سکتے ہیں۔‘

اگلے ماہ انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے پاکستان نے اسی سکواڈ کو برقرار رکھا ہے، جو بنگلہ دیش کے ہاتھوں اپنی ہی سرزمین پر دو صفر سے شکست کھا چکا ہے۔

بائیں ہاتھ کے سپنر نعمان علی کو، جنہیں بنگلہ دیش سیریز میں نظر انداز کیا گیا، دوسرے سپنر کے طور پر شامل کیا گیا ہے جبکہ لیگ سپنر ابرار احمد بھی آپشن ہوں گے۔

گلسپی کے بقول: ’میں سیکھ رہا ہوں کہ کھلاڑی میری سلیکشن کے فلسفے کو سمجھتے ہیں۔ ہم کھلاڑیوں کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں۔‘

پاکستان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں اس پس منظر کے ساتھ شامل ہو رہا ہے کہ اس نے اپنے آخری 10 ڈومیسٹک ٹیسٹ میچوں میں سے چھ میں شکست کھائی جبکہ دیگر چار ڈرا ہوئے۔

پاکستان کی ڈومیسٹک ٹیسٹ میچوں میں خراب کارکردگی میں 2022 میں انگلینڈ کے ہاتھوں تین صفر سے کلین سویپ بھی شامل ہے۔

ان شکستوں میں سے ایک ملتان میں ہوئی جو سات اکتوبر سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے ساتھ دو مسلسل ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرے گا۔

گلسپی کے لیے بطور ہیڈ کوچ آغاز انتہائی مایوس کن رہا۔ راول پنڈی میں بنگلہ دیش نے دو ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کو مکمل طور پر زیر کر لیا۔

راول پنڈی 24 اکتوبر سے انگلینڈ کے خلاف تیسرے اور آخری ٹیسٹ کی میزبانی کرے گا۔

ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی بیٹنگ کافی عرصے سے مشکلات کا شکار چلی آ رہی ہے۔

خاص طور پر سٹار بیٹر بابر اعظم جو اپنی آخری 16 ویں ٹیسٹ اننگز میں زیادہ سے زیادہ 41 رنز بنا سکے۔

کپتان شان مسعود کو انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے کپتان برقرار رکھا گیا ہے، حالاں کہ وہ گذشتہ سال کپتان بننے کے بعد سے لگاتار پانچ ٹیسٹ میچ ہار چکے ہیں۔

گلسپی کا کہنا تھا کہ ’بہت سے لوگ ہمیں انگلینڈ کے خلاف پہلے ہی شکست خوردہ قرار دے رہے ہیں اور یہ ٹھیک ہے، یہ کوئی مسئلہ نہیں۔

’اس سے ہمارے لڑکوں کو اور بھی زیادہ حوصلہ ملے گا۔ ہم جائیں گے اور اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی پوری کوشش کریں گے اور امید ہے کہ نتائج خود ہی ہمارے حق میں ہو جائیں گے۔‘

گلسپی انگلینڈ کی ’جارحانہ‘ حکمت عملی سے بخوبی واقف ہیں جس میں انگلش ٹیم نے ہر قسم کی بولنگ کے خلاف تیز رفتاری سے رنز بنائے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گلسپی کے مطابق: ’مجھے ’جارحانہ‘ کی اصطلاح خاص پسند نہیں لیکن وہ جارحانہ کرکٹ کھیلتے ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ وہ اپنے کھیل میں بہتری لا رہے ہیں لیکن ہم اپنا کھیل کھیلیں گے۔

’کوشش کریں گے کہ ہم مستقل مزاجی اور نظم و ضبط کے ساتھ کھیلیں اور صحیح وقت پر وار کر کے میچ کو آگے بڑھائیں اور مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔‘

پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش کو پہلی اننگز میں 26-6 کی نازک حالت سے نکل کر جیتنے کا موقع دیا۔ مہمان ٹیم نے دو صفر سے کامیابی حاصل کی۔

گلسپی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان جب ایک بار میچ میں برتری حاصل کر لے تو اسے قائم رکھے اور حریف کو دوبارہ کھیل میں آنے کا موقع نہ دے۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک بار جب آپ برتری حاصل کر لیتے ہیں تو آپ کو اس کو برقرار رکھنے کا طریقہ تلاش کرنا ہوتا ہے اور حریف کو دوبارہ کھیل میں واپس آنے کا موقع نہیں دینا چاہیے۔

’ہمیں اس دروازے کو بند کر دینا چاہیے اور اپنی برتری کو قائم رکھنا چاہیے۔‘

کامران غلام جو پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں، انہیں پہلے ٹیسٹ کے لیے منتخب نہیں کیا گیا جبکہ فاسٹ بولر محمد علی کو ڈراپ کیا گیا ہے۔

گلسپی کا کہنا تھا کہ ’دیکھیں، جب کھلاڑی ٹیم سے باہر ہوتے ہیں تو وہ مایوس ہوتے ہیں۔ اگر وہ مایوس نہ ہوں تو مجھے حیرت ہو گی۔

’میں اس کردار میں نسبتاً نیا ہوں اور ابھی صرف دو ٹیسٹ میچوں میں شامل رہا ہوں۔ یہ کھلاڑیوں کے بارے میں طویل مدتی فیصلے کرنے کے لیے کافی نہیں۔ اس مرحلے پر میں ان کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنے کو ترجیح دوں گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ