پنجاب کے شہر ساہیوال میں 16 سالہ لڑکی کو ملزم نے شادی سے انکار پر زبردستی تیزاب پلایا جس سے لڑکی کی حالت خراب ہونے پر ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔
پولیس تھانہ فرید ٹاؤن نے مقدمہ درج کر کے ملزم وقار کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔
لڑکی کے والد محمد لطیف کی درخواست پر بیٹی کو تیزاب پلا کر قتل کرنے کی کوشش کا مقدمہ درج کر کے پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
متعلقہ تھانے کے ایس ایس ایچ او کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران اقبال جرم کیا ہے کہ وہ متاثرہ لڑکی سے پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا۔ لڑکی کے والدین نے رشتہ دینے سے انکار کیا۔ اس نے ’جذبات میں آ کر لڑکی کو موبائل نہ لینے پر زبردستی تیزاب پلا دیا۔‘
واقعہ کیسے پیش آیا؟
مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا کہ ’میرے علاقے سے تعلق رکھنے والے اوباش نوجوان محمد عثمان میری بیٹی کوثر پروین جس کی عمر 16 سال ہے اس سے شادی کرنا چاہتا ہے۔ جب ہم کام کے لیے باہر گئے تو ملزم وقار اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ میری بیٹی کو دیے گئے موبائل پر بات کرنے کے بہانے زبردستی گھر میں داخل ہوا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اس نے میری بیٹی کو بوتل میں موجود تیزاب پلا دیا جس سے اس کی حالت خراب ہو گئی۔ وہاں موجود دوسری بیٹی ماریہ کوثر کے شور پر اہل علاقہ جمع ہو گئے اور ملزم تیزاب کی بوتل پھینک کر گرفتار ہو گیا۔ ملزم نے جو موبائل میری بیٹی کو دیا اس کی سم بھی ملزم کے نام پر ہے۔‘
ایف آئی آر میں لکھا تھا: ’ملزم میری بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا انکار پر اس نے تیزاب منہ میں ڈال کر قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔‘
ایس ایچ او تھانہ فرید ٹاؤن ساہیوال زاہد انجم نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس کو پانچ نومبر کو درخواست موصول ہوئی ہم نے کارروائی کرتے ہوئے فوری ملزم عثمان کو گرفتار کیا جبکہ اس کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔ تفتیش ابھی جاری ہے اس کے بارے میں متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔ متاثرہ لڑکی ہسپتال میں زیر علاج ہے اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘
پنجاب میں تیزاب کی فروخت
پنجاب میں تیزاب گردی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر حکومت پنجاب نے تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے تیزاب کی فروخت کے لیے لائسنس متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئر پرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا بٹ نے پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2024 پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں پانچ ستمبر کو جمع کرا رکھا ہے۔ لیکن اس بل کو اسمبلی میں پیش کر کے قانون کی شکل نہیں دی جا سکی۔
بل کے تحت تیزاب کی فروخت کے لیے لائسنس متعارف کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔ لیکن بل منظوری کے بعد پنجاب میں فوری طور پر نافذ العمل ہو گا۔
حنا بٹ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ بل کے تحت تیزاب کے کسی بھی بیوپاری کو لائسسنگ اتھارٹی سے اجازت نامہ لینا ہو گا۔ متعلقہ ضلعے کا ڈی سی لائسنس جاری کرنے کا مجاز ہو گا۔ لائسنسگ اتھارٹی کی جانب سے جاری اجازت نامے کی معیاد دو سال ہو گی۔ مقررہ مدت پوری ہونے پر لائسنس کی تجدید کروانا ہو گی۔ کسی بھی قانونی خلاف ورزی کی صورت میں مجاز اتھارٹی لائسنس کو منسوخ کرسکتی ہے۔‘
چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ’اس قانون کے نفاذ کے 120 دن کے اندر لائسنس نہ لینے والوں کو بھاری جرمانہ اور سزا ہو گی۔ بل کے تحت 18 سال سے کم عمر افراد پر تیزاب کی خرید و فروخت پر پابندی ہو گی۔ بل کا مقصد تیزاب گردی کے سدباب کے لیے تیزاب کی خرید و فروخت کو منظم کرنا ہے۔‘