ہسپتال میں کون داخل تھا؟ ناسا کے خلابازوں نے چپ سادھ لی

ناسا کے تین خلاباز، جن کا طویل خلائی مشن گذشتہ ماہ ہسپتال میں داخلے کے ساتھ ختم ہوا تھا، نے یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ ان میں سے کون بیمار تھا۔

سپیس ایکس کی جانب سے 28 فروری 2024 کو جاری کی گئی اس تصویر میں روسی خلاباز الیگزینڈر گریبینکن اور ناسا کے خلاباز مائیکل بیراٹ، میتھیو ڈومینک اور جینیٹ ایپس فلوریڈا سپیس سینٹر میں اپنے کریو ایکوپمنٹ انٹرفیس ٹیسٹ کے دوران تصویر کے لیے پوز دے رہے ہیں (اے ایف پی)

ناسا کے تین خلاباز، جن کا طویل خلائی مشن گذشتہ ماہ ہسپتال میں داخلے کے ساتھ ختم ہوا تھا، نے یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ ان میں سے کون بیمار تھا۔

تقریباً آٹھ ماہ خلا میں گزارنے والے خلابازوں میتھیو ڈومینک، مائیکل بیراٹ اور جینیٹ ایپس نے 25 اکتوبر کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے واپسی کے بعد پہلی بار عوامی طور پر اپنے خلائی سفر پر گفتگو کی۔

ان خلابازوں نے بوئنگ کے سٹار لائنر کیپسول میں پیش آنے والے تکنیکی مسائل اور سمندری طوفان ملٹن سمیت خراب موسم کی وجہ سے توقع سے زیادہ طویل عرصہ خلا میں گزارا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فلوریڈا کے ساحل پر گلف آف میکسیکو میں ان کے سپیس ایکس کیپسول کی لینڈنگ کے فوراً بعد تینوں امریکی خلازوں کو روسی خلاباز الیگزینڈر گریبینکن کے ساتھ پینساکولا کے ایک ہسپتال لے جایا گیا۔ روسی خلا باز مارچ میں مشن پر گئے تھے۔

امریکی خلابازوں میں سے ایک نے ایک نامعلوم ’طبی مسئلے‘ کی وجہ سے رات ہسپتال میں گزاری۔ ناسا نے طبی رازداری کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ تینوں میں سے کون سا خلا باز ہسپتال میں داخل تھا اور کیوں؟

جمعے کو تینوں خلابازوں کی پہلی نیوز کانفرنس میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کون بیمار تھا؟ تو تمام نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ سپیس میڈیسن کے ماہر بیراٹ نے ان علامات کو بیان کرنے سے بھی انکار کر دیا، جو ان میں سے ایک خلاباز کو درپیش تھیں۔

بیراٹ نے بتایا: ’خلائی پرواز کے بارے میں اب بھی ہماری فہم محدود ہے۔ ہمارے سامنے ایسی چیزیں آ رہی ہیں جن کی ہم کبھی توقع نہیں کرتے۔ یہ ان ہی میں سے ایک موقع تھا اور ہم اب بھی (اس بارے میں معلومات) اکٹھی کر رہے ہیں۔‘

خلاباز جینیٹ ایپس نے کہا کہ ’ہر فرد کے جسم کا خلا اور کشش ثقل کے بارے میں مختلف ردعمل ہوتا ہے اور یہ اس سفر کا وہ حصہ ہے، جس کی آپ پیش گوئی نہیں کر سکتے لیکن ہر دن پہلے کے دن سے بہتر ہوتا ہے۔‘

اسی طرح میتھیو ڈومینک نے کہا کہ زمین پر واپسی کے بعد سخت کرسی پر آرام سے بیٹھنے جیسی چھوٹی چھوٹی چیزوں کی عادت ڈالنے میں بھی کئی دن لگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خلا میں گزارے گئے وقت کے دوران انہوں نے ورزش کے لیے ٹریڈ مِل کا بالکل استعمال نہیں کیا، جس سے یہ جاننے میں مدد ملی کہ مریخ کے طویل سفر پر کون سے آلات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

بوئنگ کے سٹار لائنر کے ٹیسٹ پائلٹ کے طور پر کام کرنے والے دو خلاباز بوچ ولمور اور سنیتا ولیمز اگلے سال فروری تک خلائی سٹیشن پر رہیں گے اور سپیس ایکس کے ساتھ واپسی کا سفر کریں گے۔ سٹار لائنر ستمبر میں خالی واپس آیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی