’24 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں‘: عمران خان کی پاکستانیوں سے اپیل

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری کیے گئے بیانات میں کہا گیا: ’میری تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں اور مطالبات کی منظوری تک گھروں کو واپس نہ جائیں۔‘

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے آفیشل فیس بک پیج پر 13 نومبر 2024 کو پوسٹ کی گئی ان کی ایک تصویر (عمران خان آفیشل فیس بک پیج)

جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے بدھ کو تمام پاکستانیوں سے 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچنے کی اپیل کی ہے۔

عمران خان کے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری کیے گئے بیانات میں کہا گیا: ’میری تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں اور مطالبات کی منظوری تک گھروں کو واپس نہ جائیں۔‘

عمران خان کے مطابق ان کے ‏مطالبات یہ ہیں۔

۔‏ 26 ویں ترمیم کا خاتمہ

۔ ‏جمہوریت اور آئین کی بحالی

۔ ‏مینڈیٹ کی واپسی

۔ ‏تمام بے گناہ سیاسی قیدیوں کی رہائی

اپنے پیغام میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے  پاکستانیوں کا مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’میں نے جتنا ہو سکا ملک و قوم کی خاطر ہر قربانی دی اور انشاء اللہ خون کے آخری قطرے تک آپ کی حقیقی آزادی کے لیے لڑتا رہوں گا، لیکن یہ جنگ صرف عمران خان کی نہیں، پوری قوم کی ہے۔ اگر ہم آج اس ظلم و ستم کے خلاف کھڑے نہ ہوئے تو ہماری آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

’جمہور کی طاقت سے ظلم کے نظام کے خاتمے کا وقت آ پہنچا ہے، انشاء اللہ۔ آج میں احتجاج کی فائنل کال دے رہا ہوں۔ 24 نومبر کو آپ سب نے اسلام آباد پہنچنا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عمران خان نے مزید کہا: ’24 نومبر کے احتجاج کی قیادت تحریک انصاف کی لیڈرشپ کرے گی۔ میں نے پارٹی رہنماؤں کو جامع احتجاجی پلان دے دیا ہے۔ میں نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، احتجاج کی قیادت کرنے اور ختم کرنے کا اختیار اس کمیٹی کے پاس ہوگا۔ مذاکرات جب کرنے ہوں گے، جس سے بھی کرنے ہوں گے، ہینڈلرز جس کسی کو آگے کریں گے، ہماری کمیٹی ان سے مذاکرات کرے گی-‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’‏میں اپنی پارٹی قیادت کو یہ ہدایت کرتا ہوں کہ احتجاج کی جامع منصوبہ بندی کریں اور اپنے حلقے کے لوگوں کو اس کے حوالے سے مکمل آگہی دے کر ایک بھرپور لیکن پرامن احتجاج کے لیے تیار کریں۔‘

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا: ’‏مجھے اپنی قوم پر مکمل بھروسہ ہے اور میں یہ پیشگوئی کر رہا ہوں کہ 24 نومبر کو پورا پاکستان اسلام آباد پہنچے گا اور عوام کا سمندر ہر رکاوٹ اور کنٹینر کو بہا لے جائے گا۔‘

اس سے قبل عمران خان کی بہن علیمہ خان نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ ’24 تاریخ کو عمران خان نے اسلام آباد کے لیے کال دے دی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہر پاکستانی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ باہر نکلے۔‘

بقول علیمہ خان: ’چار اہم نکات ہیں جن کے لیے لوگ نکلیں، یعنی قانون کی پاسداری، چوری شدہ مینڈیٹ، ناحق قیدیوں اور (نوجوانوں کے) مستقبل کے لیے نکلیں۔‘

عمران خان گذشتہ سال اگست سے مختلف مقدمات کے سلسلے میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

گذشتہ سال نو مئی کو جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو ان کی جماعت کے حامیوں اور مشتعل مظاہرین نے ملک کے مختلف علاقوں میں عسکری تنصیبات اور نجی و قومی املاک کو نشانہ بنایا تھا، تاہم 11 مئی کو سپریم کورٹ نے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔

اس کے بعد عمران خان کو پانچ اگست 2023 کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد سے ان کا کوئی براہ راست بیان تو سامنے نہیں آیا، تاہم وکلا اور ان سے ملاقات کرنے والے عمران خان سے منسوب بیانات میڈیا کے ساتھ شیئر کرتے آئے ہیں جبکہ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان سے منسوب بیانات پوسٹ کیے جاتے رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پانچ اکتوبر کو بھی اسلام آباد کی جانب مارچ کر چکی ہے، جس کے دوران پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور اس دوران اسلام آباد پولیس کے ایک اہلکار کی جان بھی گئی۔

پی ٹی آئی کی طرف سے احتجاج کی اس نئی کال پر حکومت کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا البتہ ماضی میں حکومت کی جانب سے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ پی ٹی آئی ایسے احتجاج سے صرف انتشار پھیلانا چاہتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست