کھیل لوگوں کو ملانے والی قوت ہے، امریکہ کا انڈیا پاکستان کرکٹ پر تبصرہ

امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جہاں تک پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کی بات ہے جیسا کہ کھیل یا دیگر چیزیں تو یہ ان پر منحصر ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے آئندہ سال پاکستان میں ہونے والے کرکٹ ٹورنامنٹ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں انڈیا کی جانب سے شرکت نہ کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل ایک اہم اور (لوگوں کو) ملانے والی طاقت ہے۔

محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ودانت پٹیل سے 14 نومبر کو پریس بریفنگ کے دوران انڈیا کی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت سے انکار کے حوالے سے صحافی نے سوال کیا گیا تھا کہ ’کیا کھیل کو سیاست سے الگ نہیں رکھنا چاہیے‘؟

اس پر ودانت پٹیل پہلے تو حیرت زدہ ہوئے اور کہا کہ ’مجھے احساس نہیں تھا کہ کرکٹ کے حوالے سے بھی سوال ہوں گے‘۔

تاہم پھر پٹیل نے سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’جہاں تک پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کی بات ہے جیسا کہ کھیل یا دیگر چیزیں تو یہ ان پر منحصر ہے۔ میں چاہوں گا کہ وہ خود سے اس پر بات کریں۔ یہ کچھ ایسا نہیں ہے کہ جس میں ہم (امریکی) شامل ہوں‘۔

تاہم پٹیل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بولا کہ ’کھیل یقینی طور پر ایک اہم اور (لوگوں کو) ملانے والی طاقت ہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ اس محکمے اور ہمارے وزیر نے کھیل کے ذریعے سفارتکاری کو فوقیت دی ہے کہ اس سے لوگوں کو ملایا جا سکتا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کھیل بہت سے لوگوں کو ملاتا ہے۔ یہ ایک اچھا ذریعہ ہے لوگوں کے درمیان آپسی تعلقات بنانے کا۔ موجودہ امریکی حکومت اس کو اہمیت دیتی ہے‘۔

آئندہ سال پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے آغاز میں سو سے بھی کم دن رہ گئے تاہم تاحال اس کا شیڈول تک جاری نہیں کیا جا سکا ہے جس کی وجہ انڈیا کی جانب سے شرکت کرنے سے انکار ہے۔

انڈین کرکٹ بورڈ نے گذشتہ دنوں آئی سی سی کو آگاہ کر دیا تھا کہ ان کی حکومت نے انہیں ٹیم پاکستان بھیجنے سے روک دیا ہے جس پر پاکستان نے بھی آئی سی سی کو خط لکھ کر انڈیا کے نہ آنے کی تحریری وجوہات طلب کی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بی ایل اے: ’عالمی دہشت گرد تنظیم‘

ودانت پٹیل سے 9 نومبر کو کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن پر ہونے والے دھماکے کے حوالے سے بھی سوال ہوا۔ اس دھماکے میں تقریباً 26 اموات ہوئی تھیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق سکیورٹی اداروں سے بتایا گیا تھا۔

دھماکے کی ذمہ داری عسکری گروپ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

ودانت نے جواب میں کہا کہ ’ہم بی ایل اے کی جانب سے 9 نومبر کو کیے جانے والے دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہم متاثرین اور ان کے خاندانوں سے اظہار افسوس بھی کرتے ہیں‘۔

’پاکستان کے ساتھ اس قسم کے خطروں کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے میں ہماری دلچسپی موجود ہے۔ پاکستان کے ساتھ خطے کی سلامتی کے حوالے سے مشترکہ عزم موجود ہے۔‘

بی ایل اے پر بات کرتے ہوئے ودانت نے کہا کہ ’امریکہ نے خود بی ایل اے کو خصوصی عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔ ہم نے ایسا 2019 میں کیا تھا‘۔

انہوں نے اس عزم کو دہرایا کہ ’آخر کو ہم دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے‘۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا