پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: ٹی20 سیریز کا آج سے آغاز

پاکستانی ٹیم نے اب تک جنوبی افریقہ میں 11 ٹی20 میچز کھیلے ہیں جن میں سے چھ میں جیت اور پانچ میں ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔

27 اکتوبر، 2023 کو پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی چنئی کے ایم اے چدمبرم سٹیڈیم میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 2023 کے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ ون ڈے انٹرنیشنل میچ کے دوران بولنگ کرتے ہوئے (آر ستیش بابو / اے ایف پی)

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز کا پہلا میچ آج (منگل) کو پاکستانی وقت کے مطابق رات نو بجے کھیلا جائے گا۔

پاکستان دورہ جنوبی افریقہ کا پہلا میچ ڈربن کے کنگز میڈ گراؤنڈ میں کھیلے گا۔ اس دورے میں پاکستان تین ٹی ٹوئنٹی، تین ایک روزہ اور دو ٹیسٹ میچز کھیلے گا۔

پاکستان ٹیم زمبابوے کا کامیاب دورہ مکمل کر کے آٹھ دسمبر کو ڈربن پہنچی۔ محمد رضوان کی قیادت میں ٹیم زمبابوے کے شہر بولاوایو سے جنوبی افریقہ پہنچی، جبکہ بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی پاکستان سے پہنچے کیونکہ دونوں کو زمبابوے کے دورہ پر آرام دیا گیا تھا۔

پاکستانی ٹیم نے اب تک جنوبی افریقہ میں 11 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں جن میں سے چھ میں جیت اور پانچ میں ہار کا منہ دیکھنا پڑی۔ ڈربن میں اب تک پاکستان نے کوئی ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں کھیلا۔

پاکستان کی طرف سے بابر اعظم نے اب تک سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے سات میچوں میں 361 رنز بنائے ہیں جن میں ایک سنچری شامل ہے، جو انہوں نے سنچورین میں 122 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے بنائے تھے۔

بولنگ میں سب سے زیادہ وکٹیں حسن علی نے لے رکھی ہیں جو کہ آٹھ ہیں، مگر وہ اب پاکستان ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ موجودہ ٹیم میں سے حارث رؤف ہی تین وکٹیں لے کر سرفہرست ہیں۔

ڈربن میچ میں ٹیم کیا ہو گی 

پاکستان ٹیم نے چند روز پہلے زمبابوے کے خلاف تین میچوں کی سیریز 1-2 سے جیتی تھی لیکن اس ٹیم میں چند اچھے کھلاڑی موجود نہیں تھے۔ مستقل کپتان محمد رضوان آرام کررہے تھے۔ 

اس سیریز سے قبل پاکستان آسٹریلیا میں تین میچوں کی سیریز 1-3 سے ہار چکا تھا وہ بھی تب جب ٹیم پوری قوت کے ساتھ میدان میں اتری تھی۔ 

ڈربن کے پہلے میچ میں پاکستان صائم ایوب اور بابر اعظم کی اوپننگ پر بھروسہ کرے گا جبکہ محمد رضوان، عثمان خان، سلمان علی آغا اور عرفان خان مڈل آرڈر میں ہوں گے۔

شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور عباس آفریدی فاسٹ بولرز ہوں گے جب کہ پاکستان دو سپنرز ابرار احمد اور سفیان مقیم کے ساتھ میدان میں اترے گا۔

دونوں سپنرز کی بولنگ پاکستان کا ٹرمپ کارڈ ہو سکتا ہے۔ 

جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ نے گذشتہ ماہ انڈیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلی ہے جو وہ 1-3 سے ہار گیا تھا حالانکہ انڈیا کی ٹیم کسی حد تک ناتجربہ کار تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جنوبی افریقہ کی ٹیم کی قیادت ایڈن ماکرم کررہے ہیں، ان ہی کی قیادت میں جنوبی افریقہ اس سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچا تھا۔

اس سال جنوبی افریقہ کی ٹی ٹوئنٹی میں کارکردگی متاثر کن رہی ہے لیکن انڈیا کے خلاف ناکامی نے حوصلے پست کر دیے ہیں۔

ہنری کلاسن اور ڈیوڈ ملر مڈل آرڈر میں سب سے زیادہ تجربہ کار ہیں جبکہ مارکو جانسن اور ٹرسٹن اسٹبس خطرناک کھلاڑی ہیں جو کسی بھی وقت کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

جنوبی افریقہ کی کوشش ہوگی کہ پچ فاسٹ ہو تاکہ گرڈ کوئٹزی اور سپمالہ کی خطرناک باؤنسرز سے پاکستانی بلے بازوں کو خوفزدہ کیا جا سکے۔ کیشو مہاراج اور ماکرم سپن بولرز ہوں گے۔

پچ کیسی ہو گی 

ڈربن کی پچ روایتی طور پر تیز ہے اور باؤنس کافی ہے، چونکہ میچ شام کے وقت ہے اس لیے سمندر قریب ہونے کے باعث ہلکی سی اوس پڑنے کا امکان ہے، جس سے بولرز کو کچھ پریشانی ہو سکتی ہے تاہم ڈربن سپنرزکے لیے کافی سازگار ہے۔

دوسری اننگز میں گیند کافی ٹرن لیتی ہے، پاکستان کے سفیان مقیم مشکلات پیدا کریں گے۔ 

پاکستان کی کوشش ہوگی کہ پہلے میچ سے ہی دورے کا شاندار آغاز کیا جائے جو بظاہر ممکن نظر بھی آتا ہے۔ 

جنوبی افریقہ کی ٹیم کافی عرصے سے تشکیل نو کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔ اس کے لیے بابر اعظم صائم ایوب اور رضوان کی موجودگی میں کچھ مختلف دکھانا بڑا چیلنج ہو گا۔

پاکستان کو اس سیریز میں اس لحاظ سے برتری حاصل ہے کہ پاکستان کے پاس جنوبی افریقہ سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں۔

پاکستان کی بولنگ بھی زیادہ موثر اور تجربہ کار ہے جبکہ بیٹنگ میں جنوبی افریقہ کو مشکلات درپیش ہیں۔ 

بظاہر ایسا لگتا ہے کہ پاکستان یہ سیریز باآسانی جیت لے گا۔ لیکن جنوبی افریقہ اپنی سرزمین پر ہمیشہ ایک سخت حریف رہا ہے۔ اس لیے کوئی بھی میچ پاکستان کے لیے تر نوالہ نہیں ہو گا۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ