پرتعیش سپورٹس کاریں بنانے والی اطالوی کمپنی لیمبرگینی کے چیف ایگزیکٹیو افسر سٹیفن ونکل مین نے پیر کو کہا ہے کہ کمپنی ہمیشہ اٹلی میں ہی اپنی گاڑیاں بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی 2029 میں اپنی پہلی الیکٹرک کار متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جو تبھی ممکن ہے جب لگژری سپورٹس کاروں کی مارکیٹ مکمل طور پر الیکٹرک کاروں کے لیے تیار ہو جائے۔
لیمبرگینی جو ووکس ویگن کی ذیلی کمپنی ہے، نے پہلے کہا تھا کہ اس کی پہلی الیکٹرک گاڑی 2028 میں پیش کی جائے گی۔ تاہم اطالوی حریف فراری اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی پہلی الیکٹرک کار لانچ کرے گی۔
ونکل مین نے شمالی اطالوی شہر بولونیا کے قریب سانت اگاتا بولونیز میں لیمبرگینی کے ہیڈکوارٹرز میں صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نہیں سمجھتے کہ 2029 میں الیکٹرک گاڑی لانا تاخیر ہو گا۔ ہم یہ بھی نہیں سمجھتے کہ ہماری مارکیٹ 2025 یا 2026 تک اس کے لیے تیار ہو گی۔‘
لیمبرگینی نے اس سال اپنے تینوں ماڈلز کو ہائبرڈ میں تبدیل کر دیا ہے، جن میں نیا یوروس ایس ای ایس یو وی، ریویویلٹو سپورٹس کار، اور موسم گرما میں پیش کی جانے والی نئی تیمراریو سپورٹس کار شامل ہیں، جس کی قیمت تین لاکھ یورو (315000 امریکی ڈالر) سے زیادہ ہے جس میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس شامل نہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ونکل مین نے کہا کہ لیمبرگینی کو الیکٹرک گاڑیاں بنانے کی جلدی نہیں۔ کمپنی یورپی یونین میں قواعد کے حوالے سے زیادہ واضح صورت حال کا انتظار کر رہی ہے کیوں کہ 2026 میں روائتی ایندھن پر چلنے والی نئی گاڑیوں کی فروخت پر 2035 سے پابندی کے یورپی یونین کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا: ’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مستقبل کا سامنا کرنے کا درست طریقہ ہے۔ سنتھیٹک ایندھن پر ہونے والی بات چیت ہمارے جیسی گاڑیوں کے لیے ایک موقع فراہم کرتی ہے۔‘
ونکل مین ایک بار پھر کہا کہ لیمبرگینی کو ووکس ویگن گروپ سے الگ کرنے کے کوئی منصوبہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لیمبرگینی کی گاڑیاں ہمیشہ اٹلی میں تیار کی جائیں گی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے اور یورپی مصنوعات پر نئے ٹیرف لگانے کی دھمکی کے بعد کاروبار پر کوئی اثر پڑا، تو ونکل مین نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ’ہم یہ تصور بھی نہیں کر سکتے کہ لیمبرگینی اٹلی یا سانت اگاتا سے باہر تیار کی جائے۔‘