ایک سگریٹ زندگی کے 22 منٹ کم کر دیتی ہے: ماہرین

ماہرین کے مطابق خواتین ہر سگریٹ پینے سے اپنی زندگی کے 22 منٹ کھو دیتی ہیں جبکہ مردوں کی زندگی ایک سگریٹ پینے سے 17 منٹ کم ہو جاتی ہے۔

30 مئی، 2014 کو کراچی میں ایک بس کی چھت پر دو مسافر سگریٹ پی رہے ہیں (اے ایف پی)

ماہرین کے اندازے کے مطابق خواتین ہر سگریٹ پینے پر اپنی زندگی کے 22 منٹ کھو دیتی ہیں جبکہ مردوں کی زندگی ایک سگریٹ سے 17 منٹ کم ہو جاتی ہے۔

محققین کی نئی پیشگوئی گذشتہ اندازوں سے زیادہ ہے، جن میں کہا گیا تھا کہ ہر سگریٹ ایک تمباکو نوش کی زندگی کے 11 منٹ کم کرتا ہے۔
 
تازہ ترین نتائج جو دعویٰ کرتے ہیں کہ اوسطاً ہر سگریٹ مرد اور عورت کی زندگی کے 20 منٹ کم کر دیتی ہے، طویل عرصے تک جاری رہنے والے مطالعات پر مبنی ہیں جن میں شہریوں کی صحت پر نظر رکھی جاتی ہے۔
 
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی سے ہونے والا نقصان ’مجموعی‘ ہوتا ہے اور جتنی جلدی کوئی شخص سگریٹ نوشی چھوڑ دے اور جتنے کم سگریٹ پیے، اتنی ہی طویل زندگی گزار سکتا ہے۔
 
یہ نئی تحقیق، جو محکمہ صحت اور سماجی دیکھ بھال کے ادارے حکم پر کی گئی، ظاہر کرتی ہے کہ اگر کوئی شخص جو روزانہ 10 سگریٹ پیتا ہے وہ یکم جنوری کو سگریٹ چھوڑ دے تو وہ آٹھ جنوری تک اپنی زندگی کے ’ایک پورے دن کے نقصان کو روک سکتا ہے۔‘
 
20 فروری تک سگریٹ چھوڑنے والوں کی زندگی ایک پورے ہفتے تک بڑھ سکتی ہے اور اگر وہ پانچ اگست تک کامیابی سے سگریٹ نوشی سے دور رہیں تو ان کی زندگی ایک پورے مہینے تک طویل ہو سکتی ہے۔
 
تحقیق کے مصنفین کے مطابق: ’تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے عام طور پر اتنے ہی صحت مند سال کھو دیتے ہیں جتنے کہ وہ اپنی مجموعی زندگی کے سالوں سے محروم ہوتے ہیں۔
 
’اس کا مطلب یہ ہے کہ سگریٹ نوشی بنیادی طور پر زندگی کے درمیانی صحت مند سالوں کو ختم کرتی ہے، بجائے اس کے کہ زندگی کے اختتامی دورانیے کو کم کرے، جو اکثر دائمی بیماری یا معذوری کا شکار ہوتا ہے۔
 
’لہٰذا تمباکو نوشی کرنے والے 60 سالہ شخص کی عام طور پر صحت اس 70 سالہ شخص کی طرح کی ہو گی جو تمباکو نوشی نہیں کرتا۔‘
یہ تجزیہ، جو جرنل آف ایڈکشن میں شائع ہو گا، بتاتا ہے کہ ہر سگریٹ پینے سے زندگی کے اوسطاً 20 منٹ کم ہو جاتے ہیں۔ یہ وہ وقت ہوتا جو ممکنہ طور پر اچھی صحت کے ساتھ گزرتا۔‘
 
تجزیے میں مزید کہا گیا کہ ’ہر عمر میں سگریٹ چھوڑنا فائدہ مند ہوتا ہے لیکن جتنا جلدی سگریٹ نوش اس موت کی سیڑھی سے اتر جائیں، اتنی ہی زیادہ اور صحت مند زندگی کی توقع کی جا سکتی ہے۔‘
 
یو سی ایل الکوحل اور تمباکو ریسرچ گروپ کی پرنسپل ریسرچ فیلو ڈاکٹر سارہ جیکسن نے کہا کہ ’یہ بہت ضروری ہے کہ لوگ یہ سمجھیں کہ تمباکو نوشی کتنی نقصان دہ ہے اور اسے چھوڑنے سے ان کی صحت اور متوقع زندگی پر کتنا مثبت اثر پڑ سکتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ مزید کہتی ہیں: ’جتنی جلدی کوئی شخص تمباکو نوشی چھوڑ دے، اتنی ہی طویل زندگی گزار سکتا ہے۔ کسی بھی عمر میں سگریٹ چھوڑنا صحت کو نمایاں طور پر بہتر بناتا ہے اور اس کے فوائد تقریباً فوری طور پر شروع ہو جاتے ہیں۔

’اپنی صحت کے لیے مثبت تبدیلی لانے میں کبھی تاخیر نہیں ہوتی، اور کئی مؤثر مصنوعات اور علاج دستیاب ہیں جو تمباکو نوشی کرنے والوں کو ہمیشہ کے لیے اسے چھوڑنے میں مدد دے سکتے ہیں۔‘
 
صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے نیشنل ہلتھ سروس کی ایپلی کیشن کے ذریعے مشورے، مدد اور وسائل اور آن لائن پرسنل کوئٹ پلان حاصل کر سکتے ہیں۔
 
صحت عامہ کے وزیر اینڈریو گوین کہتے ہیں کہ تمباکو نوشی مہنگی اور جان لیوا عادت ہے اور یہ نتائج اس لت کی سنگین حقیقت کو ظاہر کرتے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسے چھوڑنا کتنا ضروری ہے۔
 
’نیا سال تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ ایک نیا عہد کریں اور قدم بڑھائیں۔‘
 
رائل کالج آف فزیشنز میں تمباکو کے خصوصی مشیر پروفیسر سنجے اگروال نے مزید کہا: ’ہر سگریٹ قیمتی زندگی کے منٹ لے جاتی ہے، اور اس کا مجموعی اثر نہ صرف افراد کے لیے بلکہ ہمارے صحت کے نظام اور معیشت کے لیے بھی تباہ کن ہے۔
 
’یہ تحقیق بھرپور یاد دہانی ہے کہ سگریٹ نوشی کو برطانیہ میں موت اور بیماری کی سب سے بڑی وجہ ہے جسے ختم کیا جا سکتا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی صحت