پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان رواں سیریز میں کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے پہلے دن جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں 316 رنز بنالیے جبکہ اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔
پہلے دن کی خاص بات اوپنر ریان رکلٹن اور کپتان ٹمبا باووما کی شاندار سنچریاں تھی۔ رکلٹن نے 176 رنز بنائے اور وہ ابھی کریز پر موجود ہیں جبکہ باووما 106 رنز بناکر آؤٹ ہوچکے ہیں۔
اس ٹیسٹ میں دونوں ٹیموں نے چند تبدیلیاں کیں۔ پاکستان نے نسیم شاہ کو ڈراپ کرکے میر حمزہ کو موقع دیا جبکہ جنوبی افریقہ نے وائن مولڈر، کیساو مہاراج اور کوینا مپہاکا کو شامل کیا۔
جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور اس کا آغاز اچھا نہیں تھا۔ پہلے ٹیسٹ کے ہیرو ایڈن مارکرم 17 رنز بناکر خرم شہزاد کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔ وائن مولڈر پانچ رنز بناکر محمد عباس کا نشانہ بنے جبکہ ٹرسٹن اسٹبس کو سلمان علی آغا نے صفر پر آؤٹ کر دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس موقعے پر ایسا لگ رہا تھا کہ 72 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد جنوبی افریقہ کی اننگز جلد سمٹ جائے گی لیکن شروع سے ہی اعتماد سے کھیلنے والے ریان رکیلٹن اور کپتان ٹمبا باووما نے چوتھی وکٹ کے لیے شاندار شراکت کرکے پاکستانی بولرزکے ارمان توڑ دیے۔
دونوں نے 235 رنز کی شراکت کرکے ٹیم کو مشکلات سے نکال کر ایک مستحکم پوزیشن پر پہنچایا۔ رکیلٹن نے خاص طور سے عمدہ بیٹنگ کی۔ انہوں نے اب تک 21 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 176 رنز بنائے ہیں اور ناٹ آؤٹ ہیں۔ یہ ان کے کیریئر کی دوسری سنچری ہے۔
ٹمبا باووما نے بھی زبردست بیٹنگ کی اور پاکستانی بولنگ کو سر اٹھانے نہیں دیا۔ وہ 106 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان ٹیم کی سیلیکشن میں حیرت انگیز طور پر ایک مستند سپنر کو شامل نہیں کیا گیا، حالانکہ کیپ ٹاؤن کی پچ دوسرے دن سے سپنرز کو مدد دیتی ہے۔
صائم ایوب میچ سے باہر
پاکستانی اوپنر صائم ایوب فیلڈنگ کے دوران اس وقت زخمی ہوگئے جب ان کا پیر باؤنڈری کے قریب گیند کو روکتے ہوئے مڑ گیا، جس سے ٹخنے پر چوٹ آئی ہے۔
انہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں سے ان کی واپسی پاؤں پر پلاسٹک کے کور کے ساتھ ہوئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعلامیے کے مطابق وہ اب ٹیسٹ میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ ان کے ایکسرے اور ایم آر ٹی کی رپورٹس کو انگلینڈ بھیجا جا رہا ہے، جہاں آرتھوپیڈک معائنہ کریں گے۔
پاکستان کو صائم کے زخمی ہونے سے سخت دھچکہ لگا ہے اور خدشہ ہے کہ یہ انجری طویل ہو سکتی ہے۔