وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بدھ کو کہا کہ حکومت نے شہریوں کو الیکٹرک گاڑیوں کی جانب راغب کرنے کے لیے ایک اہم پالیسی مرتب کی ہے جس کے تحت الیکٹرک چارجنگ سٹیشنز پر بجلی کے ٹیرف میں 45 فیصد کمی کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کا سفر 17-2016 میں شروع ہوا تھا جب کہ نیشنل ای وی پالیسی کو باضابطہ طور پر 2020 میں لانچ کیا گیا کیونکہ ملک میں فضائی آلودگی کا 43 فیصد حصہ ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کو سستا بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا: ’نئی پالیسی کے تحت چارجنگ سٹیشنز کا ٹیرف 71 روپے 10 پیسے سے کم کرکے 39 روپے 70 پیسے کر دیا جائے گا جو کہ تقریباً 45 فیصد کم ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’آج ایک اجلاس میں وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ذریعے چارجنگ سٹیشنز پر جو 71 روپے 10 پیسے فی یونٹ ٹیرف وصول کیا جاتا تھا، اسے تقریباً 45 فیصد کم کرکے 39 روپے 70 پیسے کر دیا جائے۔ اس اقدام سے الیکٹرک موٹر سائیکلوں اور چھوٹی گاڑیوں کے مالکان کو چارجنگ سٹیشنز تک زیادہ آسانی سے رسائی حاصل ہوگی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر توانائی نے یہ بھی کہا کہ چارجنگ سٹیشنز لگانے کے عمل کو آسان بنایا جائے گا اور ایسے کسی بھی سٹیشن کے قیام کی اجازت ای پورٹل کے ذریعے 15 دن کے اندر دی جائے گی، جس سے ہر محلے میں چارجنگ سٹیشن قائم ہوگا جب کہ کم سے کم 18 سے 20 لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ کروڑ تک سرمایہ کاری کے ذریعے اس کاروبار کو شروع کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے پیٹرول اور ڈیزل کے استعمال میں کمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’توانائی کے شعبے میں سالانہ چھ ارب ڈالر کے درآمدی بل کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ پر بوجھ پڑتا ہے اور حکومت نے آج فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کی دستیابی میں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔‘
وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ ’2023 کے پانچ ماہ (جولائی سے نومبر) کے مقابلے میں گذشتہ سال یعنی 2024 میں گردشی قرضے میں کمی آئی کیوں کہ اس عرصے کے دوران ہماری کارکردگی بہتر رہی، تقسیم کار کمپنیوں نے سال 2023 کے انہی مہینوں کے دوران 223 ارب کا نقصان کیا جو سال 2024 انہی مہینوں میں 170 ارب سے بڑھنے نہیں دیا گیا۔‘
اویس لغاری نے مزید بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں اہم فیصلے کے تحت تمام انڈسٹریل زونز کو مساوی بنیادوں پر بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا اور تمام صنعتی اور اقتصادی زونز سے متعلق طریقہ کار کو بھی تبدیل کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ’ہماری حکومت اپنی پالیسیوں سے بجلی کی قیمتوں میں بڑی حد تک کمی لائی ہے اور آئی پی پیز سے لے کر ڈسکوز کی نجکاری تک ہم نے ہر مرحلے پر خود کو ثابت کیا ہے، جس میں خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) کے سازگار ماحول نے بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگلے چند ماہ میں پاکستان خطے میں سستے ترین بجلی فراہم کرنے والا ملک بن جائے گا۔