امید ہے عافیہ صدیقی کو امریکی صدر کی معافی مل جائے گی: وکیل کلائیو سٹیفرڈ

عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹیفرڈ سمتھ کا کہنا ہے کہ فوزیہ صدیقی نے بھی اپنی بہن سے ملاقات کی ہے اور انہیں امید ہے کہ ان کو پیر کی صبح تک صدارتی معافی مل جائے گی۔

امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹیفرڈ سمتھ نے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن سے پاکستانی خاتون ڈاکٹر کو معافی دینے کی اپیل کی ہے۔

ہفتے کو عرب نیوز سے گفتگو میں عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹیفرڈ سمتھ نے کہا کہ انہوں نے سبکدوش ہونے والے صدر بائیڈن کو  76 ہزار 500 الفاظ پر مشتمل ڈوزیئر بھی پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ صدر بائیڈن کے پاس آخری چند گھنٹوں میں یہ موقع ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کو صدارتی معافی عنایت کر دیں۔‘

انہوں نے کہا: ’میں نے جمعے کو چار گھنٹے تک عافیہ صدیقی سے ملاقات کی اور وہ تمام مصائب کے باوجود بہتر حالت میں تھیں۔‘

کلائیو سٹیفرڈ سمتھ نے کہا کہ فوزیہ صدیقی نے بھی اپنی بہن سے ملاقات کی اور ہمیں امید ہے کہ ان کو پیر کی صبح تک صدارتی معافی مل جائے گی اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہمارے پاس پلان بی، سی اور ڈی بھی ہے اور ہم ان پر عمل کرتے رہیں گے جب تک عافیہ رہا نہیں ہوجاتیں۔‘

دوسری جانب فوزیہ صدیقی نے بھی اپنی بہن کی رہائی کے لیے صدر بائیڈن سے انہیں معافی دینے کی اپیل کی تصدیق کی ہے۔

امریکہ میں موجود فوزیہ صدیقی نے ایکس پر جاری اپنی پوسٹ میں صدر بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’برائے مہربانی اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے سے پہلے عافیہ کو معافی عنایت کر دیجیے۔‘

ایک اور پوسٹ میں انہوں نے ٹیکساس کی جیل کے باہر مظاہرہ کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا: ’جزاک اللہ خیر، ڈی ایف ڈبلیو (عافیہ کی رہائی کی مہم)  کے تمام ارکان کی موجودگی نے مجھے وہ حوصلہ دیا جس کی مجھے ضرورت تھی اور انہوں نے عافیہ کو امید دی۔ دعا کریں کہ صدر بائیڈن یہ سمجھ سکیں کہ عافیہ سب سے زیادہ آزادی کی حق دار ہیں۔‘

اس سے قبل برطانوی نشریاتی ادارے سکائی نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عافیہ صدیقی کو امید ہے کہ انہیں چھوڑ دیا جائے گا کیونکہ ’نئے شواہد‘ سامنے آنے سے ان کی بے گناہی کا اندازہ ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے اپنے وکیل کے ذریعے سکائی نیوز کو بتایا کہ ’مجھے امید ہے کہ مجھے جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔‘

ان کے بقول: ’میں امید کرتی ہوں کہ مجھے فراموش نہیں کیا جائے گا اور مجھے امید ہے کہ ایک دن جلد مجھے رہائی ملے گی کیوں کہ میں ظلم کا شکار ہوں، میں نے یہاں ہر دن عذاب گزارا ہے۔ یہ آسان نہیں ہے۔ انشااللہ مجھے اس عذاب سے نجات ملے گی۔‘

رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن کے پاس ڈاکٹر عافیہ کی درخواست پر غور کرنے کے لیے پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف برداری تک کا وقت ہے۔ صدر بائیڈن پہلے ہی 39 ملزمان کی سزاؤں کو معاف جب کہ تین ہزار 989 کی سزاؤں کو کم کر چکے ہیں۔

خفیہ معلومات غلطیوں کا پلندہ

ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو سٹیفرڈ سمتھ کا دعویٰ ہے کہ خفیہ معلومات کی غلطیوں نے ڈاکٹر صدیقی کو ابتدائی طور پر ایک مشتبہ شخص بنا دیا تھا۔

انہوں نے گواہوں کے بیانات کا حوالہ دیا جو ان کے مقدمے کے وقت دستیاب نہیں تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ 2003 میں جب ڈاکٹر صدیقی پاکستان میں تھیں، انہیں اپنے تین بچوں کے ساتھ پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی نے اغوا کر لیا اور سی آئی اے کے حوالے کر دیا جس نے انہیں افغانستان کے بگرام ایئر بیس پر منتقل کر دیا۔

غیر معمولی حوالگی اور تشدد

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سی آئی اے نے ڈاکٹر صدیقی پر افغانستان میں القاعدہ کے لیے کام کرنے کا الزام عائد کیا جب کہ سٹیفورڈ سمتھ کے مطابق وہ واحد خاتون تھیں جنہوں نے 2000 کی دہائی کے ابتدائی سالوں میں سی آئی اے کے غیر معمولی تشدد کی پروگرام کا سامنا کیا۔

غیر معمولی حوالگی ایک ایسا عمل ہے جس میں اکثر کسی قیدی کو تفتیش کے مقصد کے لیے خفیہ حراستی یا تیسرے ملک میں منتقل کیا جاتا ہے۔

ان کے وکیل کے سٹیفورڈ سمتھ مطابق 2010 میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے مقدمے کے دوران جج نے کہا تھا: ’ریکارڈ میں کوئی قابلِ اعتبار ثبوت نہیں ہے کہ امریکی حکام یا ایجنسیوں نے ڈاکٹر صدیقی کو ان کی 2008 کی گرفتاری سے پہلے حراست میں لیا ہو اور ان الزامات کو حقیقت کے طور پر ثابت کرنے کے لیے ریکارڈ میں کوئی شواہد نہیں۔‘

سٹیفورڈ سمتھ کہتے ہیں کہ امریکی انٹیلی جنس نے ’شروع میں غلط سمجھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی جوہری بم پر کام کر رہی ہیں جبکہ حقیقت میں انہوں نے نیوروسائنس میں پی ایچ ڈی کی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ یہ اس وقت ہوا جب امریکہ ’دہشت گردوں کے جوہری ہتھیاروں تک پہنچنے سے خوفزدہ تھا۔

سٹیفورڈ سمتھ، جنہوں نے گوئنٹانامو بے سے 69 قیدیوں کی رہائی کے لیے کام کیا، کہتے ہیں کہ ڈاکٹر صدیقی کا کیس ان میں سے سب سے خوفناک ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ