لاہور سے تعلق رکھنے والے نوجوان ولید کامران ڈیجیٹل ٹیکسٹائل ڈیزائنر ہیں لیکن انہوں نے شوق پورا کرنے کے لیے کلاسیکل کتھک ڈانس سیکھا اور اب مختلف تقریبات میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
ولید نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’مجھے بچپن سے ہی ڈانس کا شوق تھا۔ پہلے اچھل کود کر دل کو بہلا لیتے تھے۔ گھر والے ڈانس کے مخالف تھے لیکن میری سکول ٹیچر نے ڈانس دیکھ کر کہا کہ تم اچھا ڈانس کرتے ہو اسے جاری رکھو۔
’میں نے اس کے بعد گھر والوں کو بتائے بغیر اپنے طور پر پریکٹس شروع کر دی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے کزن کی سفارش پر میری والدہ نے الحمرا آرٹس کونسل میں کلاسیکل ڈانس کی تربیت کے لیے داخلہ دلوایا، پھر وہاں سے میں نے کتھک ڈانس سیکھا اور ابھی تک سیکھنے کا عمل جاری ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’کلاسیکل ڈانس ایک ایسا آرٹ ہے جو طبیعت میں ٹھہراؤ پیدا کر کے شخصیت کو نکھار دیتا ہے۔‘
ولید کا کہنا ہے کہ ’کلاسیکل ڈانس میں مجھے بہت مزہ آتا ہے جب بھی ڈانس کرتا ہوں اپنے آپ میں مگن ہو جاتا ہوں۔
’اگرچہ نوجوان نسل پاپ کی طرف زیادہ دلچسپی رکھتی ہے، کئی لوگ پاپ ڈانس کے ذریعے ٹک ٹاک پر خود کو منوانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن میں نے قدیم کلاسیکل کتھک ڈانس کو ہی برقرار رکھا کیونکہ مجھے اسی میں اپنا آپ منوانے کا جنون ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کوئی بھی فن اگر لگن کے ساتھ کیا جائے تو صلاحیتیں ضرور منوائی جا سکتی ہیں، میری خواہش ہے کہ نوجوانوں میں کلاسیکل ڈانس کو بھر پور پذیرائی دلوانے میں کامیاب ہو سکوں۔‘
ولید نے بتایا کہ ’اکیڈمی کے علاوہ بھی دن میں ایک گھنٹہ ضرور اپنا شوق پورا کرتا ہوں تاریخی مقامات پر جا کر اور کتھک ڈانس کے مطابق لباس پہن کر اپنے فن کا مظاہرہ کرنے میں بہت دلچسپی ہے۔
’دیکھنے والے بھی داد دیے بغیر رہ نہیں سکتے جس سے مجھے تقویت سی ملتی ہے۔ میں اپنے شوق کی تکمیل سے جدید آرٹ کی دنیا میں نام منوانے کے لیے پرعزم ہوں۔‘