اتوار کو لبنان میں اسرائیلی حملے سے 22 اموات کے باوجود وائٹ ہاؤس نے اتوار کو کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کی مدت 18 فروری تک بڑھا دی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس سے قبل اسرائیل علاقے سے اپنی فوج واپس بلانے کی سابقہ ڈیڈ لائن کو پوری نہیں کر سکا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے ایک مختصر بیان میں کہا: ’امریکہ کی نگرانی میں لبنان اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ 18 فروری 2025 تک نافذ العمل رہے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا کہ امریکہ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے پکڑے گئے لبنانی قیدیوں کی واپسی کے لیے اسرائیل اور بیروت کے ساتھ بات چیت کرے گا، جس کے نتیجے میں اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان شروع میں چھوٹے پیمانے پر لڑائی ہوئی۔
بیان میں واضح طور پر فائر بندی کا ذکر نہیں کیا گیا، جس پر اسرائیلی فوج کی جانب سے اتوار کو لبنان میں 22 افراد کی اموات کے بعد فائر بندی کے حوالے سے شبہات پائے جاتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے فرانس کا بھی کوئی حوالہ نہیں دیا، جس نے 27 نومبر کو جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں امریکہ کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔
اس معاہدے نے لبنان میں اسرائیل کی فوجی مہم کا خاتمہ کیا۔ 60 دن کے اس معاہدے کے تحت، اسرائیلی فوج کے انخلا کے ساتھ ہی لبنانی فوج کو جنوب میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے ساتھ تعینات کیا جانا تھا۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، اتوار کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 22 افراد جان سے گئے جن میں چھ خواتین بھی شامل ہیں، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے گاؤں واپس جا رہے تھے۔