ایران کے لیے جاسوسی پر اسرائیل نے اپنے دو فوجی گرفتار کر لیے

اسرائیلی پولیس کے مطابق 21 سالہ مرکزی ملزم نے میزائل ڈیفنس ٹیکنالوجی کے بارے میں انتہائی حساس مواد ایرانی ہینڈلر کے حوالے کیا۔

اسرائیلی فوجی 11 مئی 2021 کو جنوبی اسرائیل کے شہر اشکلون کے اوپر، غزہ کی پٹی سے داغے گئے راکٹوں کو روکنے کے لیے بنائے گئے آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسرائیل کی پولیس نے مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا ہے جو اسرائیلی فوج میں تھے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایران کے لیے جاسوسی کرتے ہوئے ایران کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم سے متعلق معلومات فراہم کی ہیں (اے ایف پی)

اسرائیل نے دو فوجیوں کو گرفتار کیا ہے جن پر اسے شبہ ہے کہ وہ رقم کے عوضی ایران کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔

اسرائیلی اور بین الاقوامی میڈیا  نے اسرائیلی پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ 21 سالہ مرکزی مشتبہ ملزم گیورگی آندریئف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی ڈیفینس فورسز (آئی ڈی ایف) کے آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس یونٹ میں خدمات انجام دیتے تھے اور انہوں نے گذشتہ برس ستمبر میں خفیہ مواد ایک ایرانی ہینڈلر کو دینا شروع کیا تھا۔

گیورگی آندریئف پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ایک 21 سالہ دوست یوری الیاسفو کو بھی بھرتی کروانے میں کردار ادا کیا جو اسرائیلی فوج کے تل ابیب ہیڈکوارٹر میں خدمات انجام دیتے تھے اور ان کے بھی ایران سے رابطے تھے۔

دونوں مشتبہ ملزمان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے تل ابیب میں ایران نواز گرافیٹی (دیوار پر تحریر) کی اور بینرز لٹکائے جن پر ’روح اللہ کے بچے‘ کا نعرہ درج تھا، جو 1979 کے انقلاب کے بعد ایران کے پہلے سپریم لیڈر روح اللہ خمینی کا حوالہ دیتے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ دونوں گرفتار کیے گئے فوجیوں کی عمریں 21 سال کی ہیں اور ان خفیہ معلومات کی منتقلی اور جنگ کے دوران دشمن کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے حالیہ مہینوں میں متعدد مبینہ ایرانی جاسوسوں کو گرفتار کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کے  مطابق اکتوبر 2024 میں سات اسرائیلی شہریوں کو اسرائیلی فوج کے اڈوں پر ایران کے لیے جاسوسی کرنے اور آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم کو اسرائیل کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے اور اسے ملک کے شہری مراکز کی جانب فائر کیے گئے میزائلوں کو مار گرانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

شن بیٹ سکیورٹی ایجنسی اور اسرائیلی پولیس نے کہا کہ انہوں نے ایک ’جاسوسی نیٹ ورک‘ کو ختم کر دیا جس میں اسرائیلی شہری شامل تھے جو اسرائیل کے دیرینہ کے لیے ’آئی ڈی ایف اڈوں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں حساس معلومات‘ اکٹھا کر رہے تھے۔

ٹیلی گراف کی خبر کے مطابق گذشتہ سال ستمبر میں ایک 73 سالہ اسرائیلی کو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کو قتل کرنے کی ایرانی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ایران کی طرف سے جاسوسی کے لیے اسرائیلی شہریوں کی بھرتی نے اسرائیلی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق عبرانی زبان کی رپورٹس کے مطابق، گرفتار کیے گئے فوجیوں سے ملنے والے مواد میں ایک ویڈیو شامل تھی جس میں فضائی دفاعی نظام کو فلمایا گیا تھا۔

اخبار کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے پیر کو دونوں مشتبہ ملزمان کے خلاف استغاثہ کا بیان درج کرایا، جس میں ان پر غیر ملکی ایجنٹ کے ساتھ رابطے، خفیہ معلومات کی منتقلی اور جنگ کے وقت دشمن کی مدد کرنے سمیت سنگین سکیورٹی جرائم کا الزام لگایا گیا ہے۔

ان دونوں کو زیر حراست رکھنے کی مدت میں میں جمعہ تک توسیع کر دی گئی ہے۔ پولیس کو توقع ہے کہ پراسیکیوٹرز آنے والے دنوں میں ان کے خلاف حیفہ ڈسٹرکٹ کورٹ میں فرد جرم داخل کریں گے۔ دونوں مشتبہ افراد حیفہ کے مضافاتی علاقے کریوٹ کے رہائشی ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق پچھلے دو سالوں کے دوران، ایرانی انٹیلی جنس اہلکاروں نے پیسے کے عوض عام اسرائیلیوں کو جاسوس کے طور پر بھرتی کرنے کی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا