اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کے شمالی حصے میں ہفتے کو حماس کے ساتھ لڑائی میں اس کے چار فوجی مارے گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان تازہ ترین ہلاکتوں کے بعد اسرائیل کی غزہ میں 15 ماہ سے جاری جارحیت میں مرنے والے فوجیوں کی تعداد 403 تک پہنچ گئی۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا کہ چار ہلاکتوں کے علاوہ ایک افسر اور ایک ریزرو فوجی شدید زخمی ہوئے جن کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اسرائیل شمالی غزہ میں اکتوبر کے اوائل سے ایک شدید حملہ کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ہفتے کو شمالی غزہ کے جبالیہ کے قریب ایک زمینی آپریشن میں تین جنگجوؤں کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اس سے قبل غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا تھا کہ اسرائیلی افواج نے جمعرات کو فلسطینی علاقے پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں تین لڑکیوں سمیت کم از کم 12 افراد جان سے گئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حالیہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے جب قطر، مصر اور امریکہ دوحہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں لڑائی ختم کرنے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات میں ثالثی کر رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
غزہ کے شہری دفاع کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق وسطی غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ایک فضائی حملے میں تین لڑکیاں اور ان کے والد جان سے گئے۔
مقامی پیرامیڈک محمود عواد نے بتایا کہ انہوں نے دو لڑکیوں اور ان کے والد محمود ابو خروف کی لاشیں ہسپتال منتقل کرنے میں مدد کی۔
عواد نے بتایا ’ان کی لاشیں اس گھر کے ملبے سے ملی ہیں جس پر قابض فوج نے نصیرات کیمپ میں بمباری کی تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ تیسری لڑکی کی لاش رہائشیوں کو پہلے ملی تھی۔
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل کی غزہ میں کارروائی کے نتیجے میں اب تک 46 ہزار 537 افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت شہریوں، خواتین اور بچوں کی ہے۔