کراچی: 100 سے زائد ڈکیتیوں کا ملزم پولیس حراست سے فرار

پنجاب سے کراچی کے گذری تھانے میں منتقلی کے دوران ملزم نے بیت الخلا جانے کا بہانہ بنایا اور فرار ہو گیا۔

24 مئی 2021 کو کراچی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکام کی جانب سے شام کا لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد پولیس لی مارکیٹ کے علاقے میں گشت کر رہی ہے۔ 28 جنوری 2025 کو پولیس کی حراست سے 100 ڈکیتیوں میں مطلوب ملزم فرار ہو گیا ہے۔ (اے ایف پی / آصف حسن)

کراچی میں 100 سے زائد ڈکیتیوں میں مطلوب ملزم پولیس کی حراست سے فرار ہو گیا، جس کے بعد متعلقہ ڈیوٹی افسر کو معطل کر دیا گیا۔

کراچی میں سٹریٹ کرائم کے کیسز آئے روز سامنے آتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں گرفتاری بھی سامنے آتی ہے لیکن اس مرتبہ کراچی پولیس کی حراست سے ملزم پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ علی حسن نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’ایس آئی او گذری اپنی زیر نگرانی ایجنسی کے ذریعے پنجاب سے  کراچی  گذری تھانے میں منتقل کیا جارہا تھا۔

اسی دوران ملزم فرار ہوا، جس کے لیے  ملزم نے بیت الخلا جانے کا بہانہ بنایا اور فرار ہو گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ جس کے بعد غفلت کے مرتکب ایس آئی او گذری شفقت منگی کو معطل کر دیا گیا ہے، معاملے کی انکوائری ڈی ایس پی انویسٹی گیشن کلفٹن کو دی گئی ہے۔

ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ علی حسن کے مطابق: ’ملزم نے وارداتوں میں ڈیڑھ سے دو کروڑ روپے کے زیورات چوری کیے تھے۔ ملزم کے خلاف پنجاب میں بھی چوری، ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں اور آخری ایف آئی آر ڈیڑھ ماہ قبل درج کی گئی تھی۔‘

رواں سال سٹریٹ کرائمز میں پانچ اموات ہوئی: سی پی ایل سی 

کراچی میں سٹریٹ کرائم تھم نہیں سکے ہیں۔ گذشتہ سال 2024 میں سیٹزن پولیس لیزن کمیٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق: کراچی میں سٹریٹ کرائم کے 70 ہزار واقعات رونما ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ان واقعات میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 112 شہری جان کی بازی ہارے ہیں 19 ہزار سے زائد موبائل فون چھینے گئے۔

جبکہ آٹھ ہزار 53 موٹر سائیکلیں چھینی اور 41 ہزار 323 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں۔

جبکہ رواں سال ماہ جنوری میں اب تک ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پانچ افراد قتل کیے جا چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان