صدر زرداری کا دورہ چین، اقتصادی و سکیورٹی تعاون دورے کا محور

وزارت خارجہ کے مطابق چینی قیادت سے ملاقاتوں میں اقتصادی، تجارتی اور سکیورٹی تعاون کے ساتھ ساتھ سی پیک منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور چینی وزیر اعظم لی چیانگ 15 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد، پاکستان میں ایک سرکاری ظہرانے کے دوران بات چیت کر رہے ہیں (پی آئی ڈی / روئٹرز)

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چار سے آٹھ فروری 2025 تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ دورے کے دوران صدر زداری بیجنگ میں صدر شی جن پنگ، وزیر اعظم لی چیانگ اور دیگر سینیئر چینی رہنماؤں سمیت چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

بیان کے مطابق بات چیت میں اقتصادی اور تجارتی تعاون پر خصوصی توجہ کے ساتھ انسداد دہشت گردی اور سکیورٹی تعاون، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور مستقبل کے رابطے کے اقدامات کے متعلق پاک چین تعلقات کے مکمل دائرہ کار کا جائزہ لیا جائے گا۔

وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ دونوں فریق عالمی اور علاقائی جغرافیائی سیاسی منظر نامے اور کثیرالجہتی فورمز پر دوطرفہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

چینی حکومت کی خصوصی دعوت پر صدر مملکت چین کے صوبے ہیلونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں نویں ایشین ونٹر گیمز کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی روایت کو اجاگر کرتا ہے جو دونوں ممالک کے گہرے سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری میڈیا کے مطابق بنیادی مفادات، سی پیک سمیت اقتصادی اور تجارتی تعاون کو آگے بڑھانے اور علاقائی امن، ترقی اور استحکام کے لیے اپنے مشترکہ عزم کو اجاگر کرنے کے لیے باہمی تعاون کا اعادہ کرتا ہے۔

پاکستان کے صدر آصف زداری نے گذشتہ سال نومبر میں چین کا سرکاری دورہ کرنا تھا لیکن دبئی میں ہوائی اڈے پر ان کے پاؤں میں ہونے والے فریکچر کے باعث یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا تھا۔

تقریباً 11 سال بعد چین کے کسی وزیراعظم نے گذشتہ سال اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ چینی وزیراعظم لی چیانگ کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک نے سکیورٹی، تعلیم، زراعت، انسانی وسائل کی ترقی اور سائنس و ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے طے شدہ 13 مختلف مفاہمتی یادداشتوں اور دستاویزات کا تبادلہ کیا ہے۔

چین نے 2014 میں سی پیک کے تحت پاکستان میں لگ بھگ 60 ارب ڈالر کے توانائی اور انفراسٹرکچر منصوبوں میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا اور گذشتہ سال اس منصوبے کے 10 سال مکمل ہوئے تھے۔

چینی میڈیا کے مطابق سی پیک منصوبے کے پہلے مرحلے دونوں ملکوں نے مل کر 38 منصوبے مکمل کیے، جن کی مالیت 25.2 ارب ڈالرز ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر ملک کے مختلف صوبوں میں کام جاری ہے اور حالیہ برسوں میں ان منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر حملے کے بعد ان کی سکیورٹی کے خدشات دونوں ملکوں کی توجہ کا محور رہے ہیں۔

پاکستان نے ملک میں چینی کمپنیوں اور شہریوں کے تحفظ کے لیے خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں اور ان کی سکیورٹی کے لیے مخصوص فورس بھی تشکیل دے رکھی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان