صدر مملکت آصف علی زرداری نے ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں جمعے کو ایک بین الاقوامی فورم کے موقع پر روسی صدر ولادی میر پوتن سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عہد کیا۔
ترکمانستان کے زیر اہتمام منعقدہ یہ تقریب 18ویں صدی کے ترکمن مفکر، شاعر اور فلسفی میگتیمگلی فراگی کے 300ویں یوم پیدائش کے موقعے پر منائی جاتی ہے۔
یہ بین الاقوامی اجتماع اس لحاظ سے اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ امن، ترقی اور ثقافتی تعاون پر تبادلہ خیال کے لیے مختلف علاقائی ممالک کی اہم شخصیات کو اکٹھا کرتا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ فورم کے دوران روسی صدر ولادی میر پوتن سے بھی بات چیت کی۔
پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق پاکستانی اور روسی صدور کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا اور ’دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔‘
اس سے قبل پاکستانی صدر نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے علاقائی تعاون بالخصوص ثقافتی اور اقتصادی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان دیرینہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ مشترکہ تاریخ اور اقدار پر قائم ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بات چیت خطے میں ثقافتی تعاون کو مضبوط بنانے کا باعث بنے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان اور روس حالیہ برسوں میں بھی دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، خاص طور پر تجارت اور توانائی کے شعبوں میں۔
گذشتہ جولائی میں وزیراعظم شہباز شریف نے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں صدر پوتن سے ملاقات کی تھی، جس میں دونوں رہنماؤں نے زراعت، خوراک کی حفاظت اور سرمایہ کاری میں تعاون پر اتفاق کیا تھا۔
پاکستانی صدر کے علاوہ فورم سے ایرانی صدر مسعود پزشکیان، روسی صدر ولادی میر پوتن، قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف، ازبکستان کے صدر شوکت مرزی یوئیف، تاجک صدر امام علی رحمان، اور کرغیز صدر صدیر جاپاروف نے بھی خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں صدر نے تقریب کی میزبانی کرنے پر ترکمانستان قیادت اور عوام کی تعریف کی، جس نے انہیں علاقائی ممالک کے رہنماؤں سے بات چیت کا موقع بھی فراہم کیا۔
صدر آصف علی زرداری جمعے کو ترکمانستان کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔