انڈین وزیر اعظم کا علاقائی امن سے متعلق بیان گمراہ کن اور یک طرفہ: پاکستان

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ’انڈیا کا خود کو مظلوم ظاہر کرنے کا من گھڑت بیانیہ اس حقیقت کو نہیں چھپا سکتا کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے اور جموں و کشمیر میں ریاستی جبر میں ملوث ہے۔‘

18 جنوری، 2024 کی اس تصویر میں ایک سکیورٹی اہلکار اسلام آباد میں واقع دفتر خارجہ کے باہر پہرہ دے رہا ہے (اے ایف پی)

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے پیر کو انڈین وزیراعظم کے لیکس فریڈ مین کے ساتھ پوڈکاسٹ میں دیے گئے بیان کے بارے میں ذرائع ابلاغ کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے نریندر مودی کے بیان کو گمراہ کن اور یک طرفہ قرار دیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ’یہ بیان گمراہ کن اور یک طرفہ ہے۔ اس میں جموں و کشمیر کے تنازعے کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا گیا جو گذشتہ سات دہائیوں سے حل طلب ہے، باوجود اس کے کہ انڈیا نے اقوام متحدہ، پاکستان اور کشمیری عوام کو اس کے حل کے لیے باضابطہ یقین دہانیاں کرا رکھی ہیں۔‘

ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈیا کا خود کو مظلوم ظاہر کرنے کا من گھڑت بیانیہ اس حقیقت کو نہیں چھپا سکتا کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے اور جموں و کشمیر میں ریاستی جبر میں ملوث ہے جس پر اس نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔

ترجمان کے مطابق: ’دوسروں پر الزام لگانے کی بجائے انڈیا کو اپنے ریکارڈ پر غور کرنا چاہیے جس میں دوسرے ملکوں میں ٹارگٹ کلنگ، تخریب کاری اور دہشت گردی کرانا شامل ہے۔‘

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ تعمیری روابط اور نتیجہ خیز مذاکرات کا حامی رہا ہے تاکہ تمام دیرینہ مسائل، خصوصاً جموں و کشمیر کے بنیادی تنازعے کو حل کیا جا سکے۔ تاہم جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام انڈیا کے ضد پر مبنی رویے اور تسلط پسندانہ عزائم کی وجہ سے یرغمال بنا ہوا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’انڈیا کی طرف سے پھیلایا جانے والا پاکستان مخالف بیانیہ دوطرفہ ماحول کو خراب کرتا اور امن اور تعاون کے امکانات کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔‘

انٹرویو میں نریندر مودی سے سوال کیا گیا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تعلقات سرد سطح پر ہیں اور وہ ان کے مستقبل کے طور پر کیا دیکھتے ہیں۔

اس کا جواب دیتے ہوئے، انڈین وزیر اعظم نے کہا کہ تقسیم کے المناک واقعات کے بعد جس نے دونوں طرف خونریزی دیکھی، ’ہم نے ان (پاکستان) سے جینے اور جینے کی توقع کی، لیکن پھر بھی، انہوں نے ہم آہنگی کے ساتھ بقائے باہمی کو فروغ دینے کا انتخاب نہیں کیا۔ انہوں نے بار بار انڈیا کے ساتھ اختلافات کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ہمارے خلاف پراکسی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔‘

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ’دہشت گردی کے عالمی واقعات میں پاکستان کا ملوث ہونا پایا جاتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ 'دنیا میں جہاں بھی دہشت گردی ہوتی ہے، راستہ کسی نہ کسی طرح پاکستان کی طرف جاتا ہے۔ آئیے مثال کے طور پر 11 ستمبر کے حملوں کو لے لیں۔ اس کے پیچھے اصل ماسٹر مائنڈ، اسامہ بن لادن، آخر وہ کہاں سے نکلا؟ اس نے پاکستان میں پناہ لی تھی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا