نائجر: مسجد پر حملے میں 44 اموات، تین دن سوگ کا اعلان

یہ حملہ دوپہر کے اوائل میں اس وقت ہوا جب لوگ مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔

نو ستمبر 2023 کی اس تصویر میں نیامی میں نائجر نیشنل کونسل فار سیف گارڈ آف دا ہوم لینڈ کا اہلکار پہرہ دیتے ہوئے (اے ایف پی)

مغربی افریقی ملک نائجر کی حکومت نے جمعے کو ملک کے جنوب مغرب میں اسلامک سٹیٹ اِن دا گریٹر سہارا گروپ سے تعلق رکھنے والے ’دہشت گردوں‘ کے ہاتھوں 44  شہریوں کے قتل کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

نائجر کی وزارت داخلہ کی جانب سے ریاستی ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کو فامبیتا محلے کی ایک مسجد میں کیے گئے ’سفاکانہ‘ حملے میں مارا گیا۔

یہ علاقہ کوکورو نامی دیہی قصبے میں واقع ہے۔

وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 13  افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ حملہ دوپہر کے اوائل میں اس وقت ہوا جب لوگ مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزارت کے بیان کے مطابق: ’بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں نے مسجد کا گھیراؤ کر کے غیر معمولی سفاکی سے قتلِ عام کیا۔‘

بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ حملہ آوروں نے مقامی بازار اور گھروں کو بھی آگ لگا دی۔

وزارت داخلہ نے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ حملہ کرنے والوں کو تلاش کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

یہ حملہ برکینا فاسو اور مالی کی سرحدوں کے قریب ایک ایسے علاقے میں ہوا جہاں داعش اور القاعدہ سے وابستہ مسلح گروہ کئی برسوں سے سرگرم ہیں۔

نائجر کی فوجی حکومت کی افواج اس علاقے میں اکثر مسلح افراد سے لڑتی ہیں، اور عام شہری اکثر اس تشدد کا شکار بنتے ہیں۔

ایک غیر سرکاری تنظیم اے سی ایل ای ڈی کے فراہم کردہ مسلح تنازعات کے مقام اور واقعات کے ڈیٹا کے مطابق جولائی 2023 سے اب تک نائجر میں کم از کم 2,400 افراد مارے جا چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا