جاپان میں آنے والے طاقتور ترین سمندری طوفان ہگیبیس (Hegibis) کے باعث شدید بارشوں کے نتیجے میں مختلف واقعات میں 11 افراد ہلاک ہوگئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جاپان کے سرکاری حکام کا کہنا ہے اس صورتحال کی وجہ سے 17 افراد لاپتہ بھی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق طوفان سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ان علاقوں میں دارلحکومت ٹوکیو بھی شامل ہے۔
سمندری طوفان ہگیبیس ٹوکیو کے جنوبی علاقے میں تباہی مچانے کے بعد اب شمال کی جانب بڑھ رہا ہے۔
جاپان کے سرکاری ٹی وی این ایچ کے کے مطابق طوفان کے نتیجے میں سو سے زائد افراز زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ٹی وی پر دکھائی جانے والی ویڈیوز کے مطابق ناگانو پریفیکچر نامی علاقے میں سیلابی صورت حال اور امدادی کاموں میں مصروف ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
این ایچ کے ٹی وی کے مطابق بارشوں کے باعث ٹوکیو کے تاما دریا کے علاوہ دیگر دریاؤں میں بھی طغیانی آچکی ہے۔ حکام نے اس صورتحال کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔
حکومتی ترجمان یوشی ہدے سوگا کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں میں فوج کے 27 ہزار سپاہی حصہ لے رہیں جنہیں ناگانو اور باقی متاثرہ مقامات کی جانب روانہ کیا جا رہا ہے۔
ان کے مطابق سیلاب کے باعث گھروں کو ہونے والا نقصان بہت زیادہ ہے لیکن اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
سمندری طوفان کے باعث آنے والے سیلابی پانی میں ایک گاڑی ڈوبی ہوئی ہے۔ (اے ایف پی)
سوگا نے مزید بتایا کہ طوفان کی وجہ سے 3 لاکھ 76 ہزار گھر بجلی سے محروم ہیں جبکہ 14 ہزار گھروں میں تازہ پانی کی قلت ہے۔ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹرز کے علاوہ کشتیوں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
جاپان کی کیوڈو نیوز سروس نے رپورٹ کیا ہے کہ 60 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے خبردار کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق سمندری طوفان ہگیبیس 1958 میں آنے والے طوفان جتنی شدت رکھتا ہے جس میں 12 سو افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ لاکھوں گھر سیلاب سے متاثر ہوئے تھے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سمندری طوفان کے باوجود اتوار کو سکاٹ لینڈ اور جاپان کے درمیان رگبی ورلڈ کپ کے سلسلے میں یوکوہاما میں کھیلے جانے والا میچ معمول کے مطابق ہوگا۔