امریکی خلائی ایجنسی، ناسا اور سمندر، پانی اور ماحول پر کام کرنے والی سائنسی ایجنسی نے مشترکہ رپورٹ میں، 1880سے2018 تک، 139 سال کے ریکارڈ شدہ درجۂ حرارت کی بنیاد پر 2018 کو مسلسل چوتھا گرم ترین سال قرار دیا ہے، اور جنوبی پاکستا ن کے صوبہ سندھ اور بلوچستان میں 2018 کے دوران ایشیاء میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے۔شدید موسمیاتی واقعات میں گرمی کی شدت سر فہرست رہی۔ مارچ کے مہینے سب سے زیادہ درجہ حرارت 35.5 ڈگری سیلسیئس پاکستان میں ریکارڈ کیا گیا، جو139سالوں میں مارچ مہینے میں سب سے زیادہ نوٹ کیا گیا درجہ حرارت ہے۔
رپورٹ کے ساتھ جاری کردہ دنیا کے نقشے پر مشتمل انفوگراف میں واضح طور پر جنوبی پاکستان کے صوبہ سندھ اور بلوچستان کو گرمی کے شدت سے متاثر خطے قرار دیا گیا ہے۔
2018 میں 1950 سے 1980 تک ریکارڈ شدہ اوسط درجہ حرارت سے 0.8 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 2015، 2016 اور 2017 کے بعد 2018 کو چوتھا مسلسل گرم ترین سال قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1880 سے اوسط عالمی درجہ حرارت میں ایک ڈگریاضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ و دیگر گرین ہاوس گیسوں کا اخراج ہے۔
گلوبل وارمنگ کے دور رس اثرات جیسے کہ ساحلی سیلاب، گرمی کی لہر، شدید بارشیں اور ماحولی نظام میں تبدیلیاں ابھی سے نظر آنا شروع ہو گئی ہیں۔