روہی، چولستان سے آنے والے ٹڈی دل کے بڑے لشکر بہاولپور شہر اور اس کے گردو نواح پہنچ گئے ہیں۔
بڑی تعداد میں ٹڈی دل دیکھ کر شہریوں میں پریشانی کی لہر ہے جبکہ کپاس سمیت دیگر فصلیں ان کے حملے کی لپیٹ میں ہیں۔ محکمہِ زراعت کے اعلیٰ افسران اور ماہرین صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے کاشت کاروں کو ڈرم بجا کر ٹڈی دلوں کو بھگانے کے مشورے دے رہے ہیں۔
ٹڈی دل ایریٹیریا سے اڑنے کے بعد مصر، سوڈان، یمن، سعودیہ عرب اور ایران سے ہوتے ہوئے پاکستانی صوبے بلوچستان میں داخل ہوئے جہاں سے انہوں نے صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر کو اپنا مسکن بنایا اور پھر بھارتی صحرائی علاقے راجھستان میں داخل ہو گئے۔
جولائی کے وسط میں ٹڈی دل کے بڑے لشکر، جنہیں زیادہ تعداد کی وجہ سے سوام کا نام دیا جاتا ہے، پاکستانی صوبہ پنجاب کے جنوبی علاقے روہی چولستان میں داخل ہوئے۔
مینیجنگ ڈائریکٹر چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور رانا سلیم احمد خان نے بتایا فیڈرل پلانٹ پروٹیکشن اور چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور کی ٹیموں نے جولائی سے ہی انہیں کنٹرول کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز کیا اور گاڑیوں پر سپرے مشینیں نصب کر کے انہیں کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔
جولائی سے 31 اکتوبر تک روہی چولستان کے 45 ہزار ہیکٹر ایریا پر سپرے کیا جا چکا ہے۔ رانا سلیم کا کہنا تھا فیلڈ ٹیموں نے نو گاڑیوں کے ذریعے مؤثر انداز میں ٹڈی دلوں کو کنٹرول کیے رکھا، اس دوران ٹڈی دل کی تین نسلیں پیدا ہوئیں اور یہیں پر پروان چڑھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رانا سلیم سے جب پوچھا گیا کہ روہی چولستان سے اتنی بڑی تعداد میں ٹڈی دل شہری علاقوں تک کیس پہنچے؟ تو ان کا کہنا تھا پنجاب حکومت نے ٹڈی دلوں کے خلاف استعمال ہونے والی زرعی ادویات کی فراہمی میں تاخیر کی، جس کی وجہ سے روہی چولستان میں جاری آپریشن تقریباً 15 دن متاثر ہوا اور ٹڈی دل فصلوں اور آبادیوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
روہی چولستان میں ہی فیڈرل پلانٹ پروٹیکشن کے سپرے کے لیے دو مخصوص ہوائی جہاز بھی فراہم کیے گئے جن سے مختلف اوقات میں سپرے کیا گیا۔
بہاولپور اور اس کے گردو نواح میں گذشتہ شام سے ٹڈی دلوں کا حملہ شروع ہوا تو پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل سید ظفریاب حیدر صورتحال کا جائزہ لینے اپنی ٹیم کے ہمراہ بہاولپور پہنچے۔
ڈی جی پیسٹ وارننگ پنجاب کا کہنا تھا یہ ٹڈی دل اس وقت واپس بلوچستان کی طرف ہجرت کر رہے ہیں لہذا شہریوں اور کاشت کاروں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔
دن کے اوقات میں اگر ٹڈی دل کسی فصل پر زیادہ دیر بیٹھ جائیں تو نقصان ہو سکتا ہے، لہذا کاشت کاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ انہیں ڈرم بیٹنگ کر کے اپنی فصلوں اور علاقوں سے بھاگنے پر مجبور کریں۔
سید ظفر یاب حیدر نے بتایا شہری علاقوں میں ایریل سپرے کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے، اس لیے وہ اس آپشن کی طرف نہیں جا سکتے۔
ان کا کہنا تھا بلوچستان اور ایران آنے والا موسم میں ٹڈی دلوں کی افزائش کے لیے موزوں علاقے ہیں۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے بہاولپور سمیت دیگر شہری اور زرعی علاقوں میں ٹڈی دل کے حملوں کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہِ زراعت سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو تمام تر وسائل بروئے کار لانے اور اسے کنٹرول کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔