رواں سال ملک میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ ملک بھر میں اب تک 44 ہزار سے زائد ڈینگی کے کیسز ریکارڈ ہوچکے ہیں جن میں سے 370 افراد ڈینگی بخار کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
صرف کراچی میں ہی اکتوبر کے مہینے میں پانچ ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ ہوئے اور اب تک ڈینگی کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 27 تک جا پہنچی ہے۔
ڈینگی ایک ایسا وائرس ہے جو مریض کے خون میں سفید خلیوں کو ختم کرتا ہے۔ شدید بخار، متلی اور قے، کمر اور پٹھوں میں درد اور سر میں شدید درد ڈینگی بخار کی اہم علامات ہیں۔ ڈینگی بخار مچھر کی بھورے رنگ کی دھاری دار نسل Aedes aegypti کی مادہ کے کاٹنے سے ہوتا ہے جسے ڈینگی مچھر بھی کہا جاتا ہے۔ اس مچھر کی ٹانگیں دیگر مچھروں سے لمبی ہوتی ہیں اور یہ صاف پانی میں پیدا ہوتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کراچی میں ڈیگی وبائی شکل اختار کرتا جا رہا ہے۔ ایسے میں شہریوں کو اس کے بچنے کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے کلفٹن میں ایک ریستوران، بار بی کو ٹونائٹ، کے مالکان نے پپیتے کے پتوں کا رس بغیر کسی معاوضے کے فرایم کرنے کا ذمہ اٹھا لیا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرے ہوئے ’باربی کیو ٹونائٹ‘ کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کی خدمت کے لیے یہ کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روز لوگ یہاں سے اس جوس کے پانچ سو سے چھ سو گلاس لے کر جاتے ہیں۔
صحت کے ماہرین کے مطابق پپیتے کے پتوں میں ایک خاص عنصر Acetogenin پایا جاتا ہے جو ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریوں کو روکنے میں مدد کرتا ہے اور خون میں سفید خلیوں کی مقدار میں اضافہ بھی کرتا ہے۔
اس کے علاوہ ایشین پیسفک جرنل آف ٹراپیکل میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ پپیتے کے پتوں کا رس ڈینگی کے علاج میں مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق پانچ دن تک صبح شام یہ رس پینے سے پلیٹلیٹس کی تعداد میں تین گنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔