حال ہی میں سامنے آنے والی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کاروبار نے امریکی سیکرٹ سروس سے پانچ ماہ میں تقریباً ڈھائی لاکھ ڈالر کمائے جو روزانہ کی بنیاد پر دو ہزار ڈالر بنتے ہیں۔
یہ دستاویزات فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کی بنیاد پر حکومتی نگران ادارے پراپرٹی آف پیپل نے حاصل کیے۔ دستاویزات میں ایسی 50 ادائیگیوں کی تفصیلات موجود ہیں جو سیکرٹ سروس کی جانب سے صدر ٹرمپ کی جائیدادوں کو ادا کی گئیں۔ ان 50 میں سے 40 ادائیگیاں صدر ٹرمپ کے ’ٹرمپ نیشنل گالف کلب‘ کو کی گئیں۔
صدر ٹرمپ کئی گالف کلبوں کے مالک ہیں۔ دستاویزات میں اس بات کی نشاندہی نہیں کی گئی کہ یہ رقم کس کلب پر خرچ کی گئی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے ان ادائیگیوں کا موازںہ صدر ٹرمپ کے ورجینیا اور نیو جرسی کے گالف کلبوں کے دوروں کی تاریخوں سے کیا ہے۔ واشگنٹن پوسٹ کے مطابق سیکرٹ سروس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہل خانہ کا تحفظ بھی کرتی ہے اور ان میں سے کچھ اخراجات ان کے اہل خانہ کی حفاظت پر بھی کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ٹرمپ گالف کاؤنٹ‘ نامی ویب سائٹ کے مطابق صدر ٹرمپ اپنے گالف ریزورٹس میں 224 دن گزار چکے ہیں جن میں سے وہ کم سے کم 105 مواقعوں پر گالف کھیلتے ہوئے دیکھے گئے۔ ویب سائٹ کی بانی صوفی جرمین کے مطابق صدر ٹرمپ کے اپنے گالف کلبوں کے دورے وفاقی حکومت کو اندازاً 11 کروڑ ڈالر میں پڑے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ان کے بیٹے ایرک ٹرمپ اپنے خاندانی کاروبار سنبھال رہے ہیں۔
پراپرٹی آف پیپل کو یہ دستاویزات دو سال کی کوششوں کے بعد ملے ہیں۔ ابتدائی طور پر اس تنظیم کی جانب سے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت یہ کاغذات حاصل کرنے کے لیے درخواست دی گئی تھی جس کے بعد کاغذات فراہم نہ کرنے پر حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
اگر سیکرٹ سروس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے دوران یہ ادائیگیاں مستقل رہتیں تو صدر کے کاروبار کو اب تک 17 لاکھ ڈالر ادا ہو چکے ہوتے۔
© The Independent