نیوزی لینڈ میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کے پانچوں روز انگلینڈ کے فاسٹ بولر جوفرا آرچر کو بیٹنگ کے دوران ’ایک مداح‘ کی جانب سے ہتک آمیز الفاظ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
میچ کے اختتام کے کچھ دیر بعد ہی جوفرا آرچر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’جب میں اپنی ٹیم کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا اس دوران مجھے توہین آمیز نسل پرستانہ جملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ میرے لیے بہت پریشان کن تھا۔ وہاں موجود شائقین پورا ہفتہ بہت زبردست تھے سوائے اس ایک شخص کے۔ انگلینڈ کرکٹ کے مداحوں کا دی بارمی آرمی نامی اکاؤنٹ بھی ہمیشہ کی طرح بہت اچھا تھا۔‘
اس ناخوشگوار واقعے نے انگلینڈ کی شکست کو پس پشت ڈال دیا۔ انگلینڈ کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں 65 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
میچ کے بعد آرچر نے ایک ٹویٹ پوسٹ کی جسے بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ اس ٹویٹ میں انہوں نے لکھا تھا ’کیا وہ شخص جو الیکٹرک سکور بورڈ کے قریب سے بی بی سی اور بی سی جیسے الفاظ دہرا رہا تھا مجھے بتا سکتا ہے کہ ان کا کیا مطلب تھا کیونکہ میں ان کا مطلب نہیں جانتا۔‘
A bit disturbing hearing racial insults today whilst battling to help save my team , the crowd was been amazing this week except for that one guy , @TheBarmyArmy was good as usual also
— Jofra Archer (@JofraArcher) November 25, 2019
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے اس واقعہ پر معذرت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ’ایسی ہتک آمیز اور نازیبا زبان کو بالکل برداشت نہیں کرے گا۔ نیوزی لینڈ کرکٹ انگلینڈ کے بولر جوفرا آرچر سے رابطہ کر کے ان سے معذرت کرے گا۔ نیوزی لینڈ کرکٹ کل سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کے استعمال سے اس واقعے کی تحقیق کر کے اس میں ملوث شخص کی نشاندہی کرے گا۔‘
بیان کے مطابق ’نیوزی لینڈ کرکٹ اپنے زیر انتظام کسی بھی میدان میں ایسے واقعات کو بالکل برداشت نہیں کرتی اور اس معاملے کو پولیس کو بھیجا جائے گا۔ ہم جوفرا آرچر سے کل رابطہ کر کے اس ناقابل قبول واقعے پر معذرت کریں گے اور اگلا میچ جو کہ ہملٹن میں کھیلا جائے گا اس میں اس حوالے سے نگرانی میں اضافہ کیا جائے گا۔‘
آرچر اور سیم کرن نے انگلینڈ کی جانب سے ہدف کے تعاقب کے دوران معمولی مزاحمت دکھائی تھی۔ یہ واقعہ اسی دوران پیش آیا۔ 24 سالہ آرچر 30 رنز بنا کر نیل ویگنر کی گیند پر ڈیپ بیک ورڈ سکوئیر لیگ پر آؤٹ ہوئے تھے۔ نیل ویگنر نے 44 رنز کے عوض نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ورلڈ کپ اور ایشز سیریز کے برعکس آرچر نیوزی لینڈ کی وکٹوں پر اپنی تیز رفتار بولنگ برقرار رکھنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔
انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے ہملٹن میں کھیلے جانے والے اگلے میچ میں نیوزی لینڈ کے ٹاپ آرڈر کے خلاف مزید جارحانہ بولنگ کرنے کے لیے جوفرا کا حوصلہ بڑھایا ہے۔ آرچر پہلے میچ میں صرف ایک وکٹ حاصل کر سکے تھے۔
روٹ کا کہنا تھا کہ ’جوفرا آرچر میں وہ تمام خوبیاں پائی جاتی ہیں جو یہاں کامیاب ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہیں سیکھنا ہو گا کہ آپ ہر سپیل کو کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ کو اپنی تیز رفتار بولنگ کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا ہو گا۔ میں کسی بھی طرح سے ان کی کوشش کو غلط نہیں کہہ سکتا۔ بولنگ اور اس اننگز کے دوران ان کی کوشش سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ ٹیم کی پرواہ کرتے ہیں اور اپنی ٹیم کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن کئی مواقعوں پر وہ اپنی بولنگ میں کچھ زیادہ کر سکتے ہیں۔ ایسا وہ وقت اور تجربے کے ساتھ سیکھ جائیں گے۔ مجھے نہیں لگتا کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کتنے اچھے کھلاڑی ہیں اور کیا کر سکتے ہیں۔ خاص طور پر جب وکٹ فلیٹ ہوتی ہے۔ مجھے امید ہے وہ اس تجربے سے سیکھیں گے۔ میں ایسا ان کی حوصلہ افزائی کے طور پر دیکھتا ہوں جو انہیں ایک بہتر کھلاڑی بنا سکتی ہے۔‘
© The Independent