امریکی ریاست کیلیفورنیا میں سکول کے 17 بچوں اور نو بالغ افراد کو اس وقت معمولی چوٹیں آئیں جب لاس اینجلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایمرجنسی لینڈنگ کرنے والے طیارے نے اپنا فالتو ایندھن زمین پر گرا دیا۔
پیرامیڈکس اور آگ بجھانے والے عملے نے موقعے پر پہنچ کر طلبہ کو طبی امداد پہنچائی۔
یہ واقع اس وقت پیش آیا جب ڈیلٹا ایئر لائنز کا ایک طیارہ لاس اینجلس ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کر رہا تھا اور اس سے پھینکا گیا ایندھن لاس اینجلس اور اس کے قریبی شہر کُڈاہی کے دو ایلیمنٹری سکولوں پر جا گرا جس کے بعد وہاں گہرے دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔ اس واقعے کے بعد بچوں کو جلد پر جلن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
پیرامیڈکس اور آگ بجھانے والے عملے کے 70 ارکان واقعے کے فوری بعد 93 سٹریٹ ایلیمنٹری اور پارک ایوینیو ایلیمنٹری پہنچے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فائر ڈپارٹمنٹ نے تصدیق کی کہ بچوں کو متاثر کرنے والا مواد جیٹ فیول یعنی طیارے کا ایندھن تھا۔
پیرامیڈیکس نے 23 افراد کو موقع پر ہی طبی امداد فراہم کی تاہم کسی بھی متاثرہ شخص کو سکولوں سے مقامی ہسپتال منتقل نہیں کیا گیا اور جائے وقوعہ پر فوری انخلا کا حکم بھی جاری نہیں کیا گیا۔
ڈیلٹا کے بوئنگ 777 طیارے نے چین کے شہر شنگھائی کے لیے پرواز بھری تھی تاہم اس کے ایک انجن میں فنی خرابی کی اطلاع کے بعد اسے دوبارہ لاس اینجلس ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا۔
فضائی کمپنی کے جاری کردہ بیان میں ایلیمنٹری سکول پر ایندھن گرنے کا ذکر نہیں کیا گیا۔
طیارے نے ہنگامی لینڈنگ سے قبل فالتو ایندھن زمین پر گرا دیا تھا جس کے بعد یہ بحفاظت لاس اینجلس ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔
لاس اینجلس یونیفائیڈ سکول ڈسٹرکٹ کا کہنا ہے کہ واقعے کے فوری بعد دونوں سکولوں نے پیرامیڈکس کو طلب کر لیا تھا کیونکہ سکولز کے پلے گراؤنڈز اور کلاس رومز سے باہر موجود بچوں اور سٹاف کے ارکان نے خود پر سپرے ہوتے یا سانس کے ذریعے دھواں پھیپھڑوں میں جاتے محسوس کیا۔
© The Independent