تھائی لینڈ میں محکمہ انسداد منشیات کے سربراہ نے اپنے لاپروا افسروں کی جانب سے میتھم فیٹامِن (منشیات) کی لاکھوں گولیوں سے بھری ایک کار نیلام کرنے پر معذرت کر لی۔
اخبار بینکاک پوسٹ کے مطابق شمالی صوبے چیانک مائی میں محکمہ انسداد منشیات کے افسروں نے 2019 کے ایک مقدمے کے سلسلے میں سفید رنگ کی ہنڈا سی آر۔ وی گاڑی قبضے میں لی تھی۔ اس مقدمے میں کار کی پچھلی نشست پر بیٹھے دو افراد پر میتھم فیٹامِن کی تقریباً ایک لاکھ گولیاں رکھنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
بعد میں محکمے کے افسران نے قبضے میں لی جانے والی اس گاڑی کو پانچ لاکھ 86 ہزار بھات (14677 پاؤنڈز) میں نیلام کر دیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نیلامی کے بعد ایک موٹر مکینک کو ،جسے کار کا پچھلا بمپر مرمت کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی، گاڑی میں ایک خفیہ خانہ ملا جس میں 94 ہزار گولیاں، جنہیں مقامی زبان میں ’یابا‘ کہا جاتا تھی، پڑی ملیں۔
انسداد منشیات بورڈ کے سیکرٹری جنرل نیوم ترمسریسیوک نے کہا کہ انھوں نے اپنے افسروں سے کہہ دیا ہے کہ مستقبل میں گاڑیوں کی اچھی طرح تلاشی لی جائے۔
’قواعد کے مطابق ہم ملنے والی ہر گاڑی کی تلاشی لیتے ہیں اور یہ کار بھی اس عمل سے مستثنیٰ نہیں تھی۔ تاہم ہم بروقت کچھ نہ تلاش کر سکے، شاید اس کی وجہ یہ تھی کہ گولیاں اچھی طرح چھپائی گئی تھیں۔‘
آفس آف دی نارکوٹکس کنٹرول بورڈ (او این بی سی) نے 2017 میں جو قیمتیں بتائی تھیں، ان کے مطابق ان گولیوں کی عام مارکیٹ میں قیمت 75 لاکھ 20 ہزار بھات ہے، جو تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار پاؤنڈز کے برابر بنتی ہے۔ یہ رقم اس گاڑی کی قیمت سے 12 گنا زیادہ ہے جس میں گولیاں چھپائی گئی تھیں۔
توقع ہے کہ او این بی سی قواعد کے تحت گیراج کےمکینک اور کار کے نئے مالک کو گولیوں کی موجودگی کی اطلاع دینے پر انعام دے گا۔
’پاگل دوا‘ کہلانے والی نسبتاً سستی ڈرگ میتھم فیٹامِن اور کیفین کی آمیزش سے تیار کی جاتی ہے اور اسے گذشتہ ایک دہائی سے جنوب مشرقی ایشیا میں بڑے پیمانے پر پھیلایا جا رہا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 2018 میں تھائی حکام نے 51 کروڑ 60 لاکھ گولیاں قبضے میں لیں۔ یہ تعداد گذشتہ سال کے مقابلے میں دگنی اور 2016 کی نسبت چار گنا زیادہ ہے۔ اُس برس 11 کروڑ 40 لاکھ گولیاں پکڑی گئی تھیں۔
© The Independent