پاکستان سپر لیگ کے تیسرے دن میچ تو دو کھیلے گئے لیکن شائقین نے پورے ہفتے کی کرکٹ ایک دن میں دیکھ لی۔
دونوں میچوں میں فاتح ٹیموں کے بلے بازوں نے زبردست جوہر دکھائے۔
پشاور زلمی بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
ہفتے کو پہلا میچ پشاور اور کوئٹہ کے مابین کراچی میں کھیلا گیا جس میں پشاور نے کوئٹہ کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی۔
میچ کی خاص بات وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل کی شاندار سنچری تھی۔ انھوں نے اننگز کی ابتدا جس انداز میں کی اس سے پتہ چل رہا تھا کہ وہ بہت اچھی فارم میں ہیں۔ پہلے اوور سے ہی ان کا لاٹھی چارج کوئٹہ کے بولروں کی درگت بنانے لگا۔
محمد نواز کے پہلے اوور میں دو بلند بالا چھکوں نے میچ کی راہ متعین کردی تھی۔ کامران کے کھاتے میں پی ایس ایل کے بہت سارے ریکارڈز ہیں جیسے کہ تین سنچریاں، سب سے زیادہ 49 میچ، سب سے زیادہ رنز (1430)، سب سے زیادہ چوکے (145) اور سب سے زیادہ 73 چھکے۔
ہفتے کو ان کی تیسری سنچری صرف 55 گیندوں پر خود ایک ریکارڈ ہے، ان کی اننگز میں 13 چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔
اس سے قبل کوئٹہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 148 رنز بنائے۔ پچھلے میچ کی طرح شین واٹسن ایک بار پھر ناکام رہے۔ تاہم جیسن رائے نے اچھی بیٹنگ کی اور 73 رنز بنائے ان کے ساتھ کپتان سرفراز احمد نے 41 رنزبنائے۔ دونوں نے 79 رنز کی شراکت کی لیکن رن ریٹ تیز نہ تھا، احمد شہزاد 12 اور اعظم خان پانچ رنز بناسکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
149 کا ہدف بظاہر مشکل نہ تھا لیکن کوئٹہ کی پہلے میچ کی بولنگ کو دیکھتے ہوئے توقع تھی کہ میچ دلچسپ ہوگا۔
تاہم کوئٹہ کی ساری امیدیں کامران اکمل کی جارحانہ بیٹنگ نے خاک میں ملا دیں اور 19ویں اوور میں پشاور نے ہدف حاصل کرلیا۔
کوئٹہ کی بولنگ خراب رہی لیکن فیلڈنگ اس سے زیادہ خراب تھی۔ محمد نواز نے آسان کیچ ڈراپ کیا اور گراؤنڈ فیلڈنگ بھی واجبی سی تھی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ ملتان سلطانز
ہفتے کا دوسرا میچ بھی بلے بازوں کے نام رہا۔ اسلام آباد کے لیوک رونکی اور کولن منرو کی شاندار بلے بازی نے میچ یکطرفہ بنادیا۔
اسلام آباد نے ٹاس جیت کر ملتان کو پہلے بیٹنگ کروانے کا فیصلہ کیا جو صحیح ثابت ہوا۔ اسلام آباد کے نوجوان بولر محمد موسیٰ اور عاکف جاوید نے پاور پلے میں عمدہ بولنگ کرکے ملتان کو تیز کھیلنے سے باز رکھا۔
ملتان کی پہلی وکٹ شان مسعود کی تھی جو 21 رنز بناکر فہیم اشرف کا نشانہ بنے۔ ملتان کی صفوں میں صحیح دراڑ عماد بٹ نے ڈالی، انھوں نے 27 رنز دے کر چار وکٹیں لیں۔
ملتان کی طرف سے صرف جیمس ونس اور ذیشان اشرف ہی اچھی بیٹنگ کرسکے۔ ونس نے 42 اور ذیشان نے 50 رنز بنائے باقی کوئی بلے باز خاص رنز نہ بناسکا۔ آخری اوورز میں ذیشان اشرف کی کوششوں سے ملتان 164 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکا۔
165 رنز کا ہدف اسلام آباد کے پچھلے میچ کی بیٹنگ دیکھتے ہوئے مناسب تھا لیکن آج لیوک رونکی کا دن تھا، شروع سے ہی گیند ان کے بلے پر صحیح آرہی تھی۔
رونکی اور کولن منرو نے پاور پلے میں 63 رنز بناکر میچ ابتدا میں ہی ملتان کے ہاتھوں سے چھین لیا۔
دونوں نے وکٹ کے چاروں طرف سٹروک کھیل کر پہلی وکٹ کی شراکت میں سکور 92 رنز تک پہنچادیا۔
سب سے زیادہ درگت پہلے میچ کے بہترین کھلاڑی عمران طاہر کی بنی، جن کے ایک اوور میں 26 رنز بنے۔ رونکی 74 اور منرو 50 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
آج ملتان کی فیلڈنگ بھی خراب رہی۔ شان مسعود اور الیاس آسان کیچ نہ پکڑ سکے جس کا اسلام آباد نے پورا فائدہ اٹھایا۔ 39 سالہ رونکی نے بہترین بیٹنگ پر مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کیا۔
اتوار کو پہلے راؤنڈ کے آخری دو میچ کھیلے جائیں گے، جن میں کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کراچی جبکہ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ لاہور میں آمنے سامنے ہوں گے۔