جنوبی پنجاب کی تحصیل لیاقت پور کی ایک چھوٹے سے گاؤں کے سید احمد حسن عرف عارف ہاتھوں سے ریت کے مجسمے اور مقبرے بناتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
قلعہ دراوڑ کے سائے میں کھلے آسمان تلے بیٹھے احمد حسن نے بتایا کہ اگر وہ ایک دفعہ کسی چیز کو دیکھ لیں تو اسے صرف ریت اور پانی سے بنا لیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ چولستان کے میلوں میں اپنے فن کی نمائش کرتے ہیں، جس پر لوگ ان کے فن کو سرہاتے اور پیسے دیتے ہیں۔
انہوں نے اپنے اس ہنر کو بچپن سے ہی ذریعہ معاش بنانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ ’گھر والے مجھے باہر نہیں نکلنے نہیں دیتے تھے لیکن میں بھاگ کر کراچی چلا گیا اور وہیں 20 سال ساحل سمندر پر اپنے فن کی نمائش کرتے گزارا۔‘
احمد کی حکومتی اداروں سے اپیل ہے کہ ان کے فن کی قدر کی جائے جبکہ وہ عوام سے ایک رکشہ عطیہ کرنے کی درخواست کرتے ہیں تاکہ وہ پورا پاکستان گھومیں اور لوگوں کو اپنا فن دیکھائیں۔