دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریوں نے زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ اس مہلک بیماری سے معمولات زندگی اس قدر متاثر ہوئے ہیں کہ اکثر ممالک میں تو لوگ صرف زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں چہ جائیکہ تفریحات میں۔
دنیا بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں تاکہ کھیلوں کے اجتماعات کے ذریعے وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔ دوسرے کھیلوں کے ساتھ ساتھ کرکٹ بھی شدید متاثر ہوئی ہے اور کرکٹ کے تمام ایونٹ یا تو روک دیے گئے ہیں یا پھر ان کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی ہے۔
انڈین پریمیئر لیگ کو ایک مہینہ آگے کر دیا گیا ہے جو موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے شاید بالکل نہ ہوسکے۔ اسی طرح بنگلہ دیش نے پاکستان کا دورہ منسوخ کر دیا جبکہ بھارت اور ساؤتھ افریقہ کی سیریز بھی ملتوی ہو چکی ہے۔
انگلینڈ میں کرکٹ سیزن کے آغاز کو فی الحال روک دیا گیا ہے اور ممکن ہے اس سال کوئی غیر ملکی ٹیم انگلینڈ کا دورہ نہ کرے۔ انگلینڈ کا دورہِ سری لنکا بھی منسوخ ہوگیا ہے۔
اس ساری صورتحال کا سب سے زیادہ اثر پاکستان سپر لیگ پر پڑا ہے جسے غیر ملکی کھلاڑیوں نے ادھورا چھوڑ کر واپس جانا شروع کر دیا ہے۔ کرونا وائرس کے خوف میں مبتلا کھلاڑی اب تک حالات بہتر ہونے کی آس میں رکے ہوئے تھے لیکن یورپی ممالک میں اس وائرس کے شدید حملے نے ان کے حوصلے پست کر دیے ہیں اور سب کو اپنے گھر پہنچنے کی جلدی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سی ای او وسیم خان کے مطابق کچھ کھلاڑیوں نے اپنے کرونا ٹیسٹ بھی کروائے ہیں۔ اب تک جن ٹیموں کے کھلاڑی واپس جا چکے ہیں ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز، ملتان سلطان کے رائلی روسو اور جیمس ونس، پشاور زلمی کے ٹام بینٹن، کارلوس بریتھویٹ، لیام ڈاؤسن، لوئس گریگوری، لیام لیونگ سٹون اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کی انتظامیہ نے صورت حال کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے تمام غیرملکی کھلاڑیوں کو اختیار دیا ہے کہ وہ اگر واپس جانا چاہتے ہیں تو جاسکتے ہیں۔
لیگ کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں تمام ٹیموں کے سربراہوں کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کیا گیا کہ پلے آف مرحلے کو ختم کر دیا جائے اور لیگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے سیمی فائنل رکھے گئے ہیں جن میں پوائنٹس ٹیبل پر پہلی چار ٹیمیں آپس میں سیمی فائنل کھیلیں گی۔
تبدیل شدہ شیڈول کے تحت اب 17 مارچ کو دو سیمی فائنل لاہور میں کھیلے جائیں گے جن میں ٹیبل پر ٹاپ کرنے والی ٹیم چوتھے نمبر کی ٹیم سے پہلا سیمی فائنل کھیلے گی جبکہ دوسری اور تیسری پوزیشن کی ٹیمیں دوسرا سیمی فائنل کھیلیں گی۔ فائنل 18 مارچ کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔
جمعے کو کراچی میں پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کے درمیان میچ کھیلا گیا، جسے سلطانز نے تین رنز سے جیت لیا۔
ملتان سلطانز نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 154 رنز بنائے۔ ان کے نمایاں بلے باز ذیشان اشرف تھے جنھوں نے 52 رنز بنائے۔ پشاور کی ٹیم ایک آسان ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی اور 20 اوورز میں سات وکٹ کھو کر 151 رنز بنا سکی۔
میچ خالی سٹیڈیم میں ہونے کی وجہ سے کسی بھی لمحے گرم جوشی نہ آسکی اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑی بھی سست نظر آئے کیونکہ دونوں ٹیموں کو امید ہے کہ وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گی۔
دونوں ٹیموں میں کوئی غیر ملکی کھلاڑی شامل نہیں تھا، جس سے واضح ہوگیا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کے بغیر لیگ ادھوری ہے۔ ٹی وی پر دیکھنے والوں نے بھی محسوس کیا کہ گراؤنڈ میں تماشائی نہ ہوں تو گھر میں بھی میچ دیکھنے کا وہ مزا نہیں جو ان کے شور شرابے میں ہوتا ہے۔
ویران سٹیڈیم میں کرکٹ میچ کسی کلب کرکٹ سے بھی کم سطح کا نظر آرہا تھا اور سنجیدگی کا یہ عالم تھا کہ پشاور کے کپتان وہاب ریاض ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلنے آ گئے اور بغیر کچھ کیے چلے گئے۔ اس میچ کے بعد پشاور کے میچ مکمل ہوگئے ہیں۔
آج کا میچ: ایونٹ کا 28واں میچ 14مارچ بروز ہفتے کو کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین شام سات بجے نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائےگا۔