خیبر پختونخوا کے ہیلتھ ڈائریکٹریٹ سے 10 لاکھ روپے مالیت کی تھرمل گنز چوری کرنے کی الزام میں محکمہ صحت کے پانچ ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا۔
ان تھرمل گنز کو، جنہیں تھرمل انفراریڈ تھرمامیٹر بھی کہتے ہے، کرونا وائرس کے لیے لوگوں کی سکریننگ کے دوران بخار معلوم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پشاور مچنی گیٹ پولیس سٹیشن کے سربراہ سجاد احمد خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پانچوں ملزمان صوبائی محکمہ صحت کے ڈائریکٹریٹ کے ملازمین ہیں اور تھرمل گن چرانے سے پہلے وہ این95ماسک اور تھرمامیٹر بھی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ سے چوری کر چکے ہیں۔
انھوں نے بتایا، '10 اپریل کو ہمیں اطلاع ملی کہ ڈائریکٹریٹ کے ورسک روڈ میں واقع سٹور سے تھرمل گنز، ماسک اور سرجیکل دستانے چوری کیے گئے ہیں۔
'ہم نے تفتیش شروع کی اور ان جگہوں پر اپنے انفارمر بھیجے جہاں پر تھرمل گنز بیچی جاتی ہیں۔ وہاں سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا، جس کی مدد سے ہم ڈائریکٹریٹ کے ان ملازمین تک پہنچ گئے۔'
سجاد نے بتایا کہ ملزمان سے 78 عدد تھرمل گنز اور تین لاکھ روپے سے زائد برآمد کیے گئے ہیں۔ سجاد کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ تھرمل گنز کی چوری سے پہلے وہ سرجیکل دستانے، این95 ماسک بھی اسی سٹور سے چوری کر چکے ہیں۔