بالکونی پر ملنے والا اطالوی جوڑا پہلی ڈیٹ کی تیاری میں مصروف

پاؤلا اگنیلی اور میشیل ڈی آلپاؤس جنہوں نے شمالی اٹلی کے شہر ویرونا میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد ایک دوسرے سے دور کھڑے ہو کر محبت کا آغاز کیا، کبھی چند میٹر سے زیادہ ایک دوسرے کے قریب نہیں آئے۔ 

نظر آنے والی مشکلات کے باوجود یہ جوڑا سماجی دوری برقرار رکھتے ہوئے پہلی ملاقات کی امید لگائے بیٹھا ہے۔ (پکسابے)

اٹلی کے ایک ایسے شہر، جو شائد انگریزی ڈراما نگار ولیئم شیکسپیئر کے ڈرامے 'رومیو اور جولیئٹ' کی سیٹنگ ہونے کی وجہ سے زیادہ جانا جاتا ہے، میں دو بدقسمت عاشق اپنی اپنی بالکونی میں کھڑے ہو کر ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گئے۔ لیکن ڈارمے کے برعکس یہ کوئی متحارب خاندان نہیں تھے جنہوں نے انہیں ایک دوسرے سے الگ رکھا۔

پاؤلا اگنیلی اور میشیل ڈی آلپاؤس جنہوں نے شمالی اٹلی کے شہر ویرونا میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد ایک دوسرے سے دور کھڑے ہو کر محبت کا آغاز کیا، کبھی چند میٹر سے زیادہ ایک دوسرے کے قریب نہیں آئے۔ 

مہینوں لاک ڈاؤن میں رہنے کے بعد وہ علاقے کے اُن لاکھوں لوگوں میں شامل ہیں جو اس ہفتے قرنطیہ (آئیسولیشن) سے باہر آئیں گے۔

انتالیس سالہ وکیل، پاؤلا نے 'دا انڈپینڈنٹ' کو ایک انٹرویو میں کہا: 'عام طور پر کسی کی محبت پر جو پابندیاں ہوتی ہیں ان کے مقابلے میں بہت زیادہ پابندیاں ہیں۔'

تاہم نظر آنے والی مشکلات کے باوجود یہ جوڑا سماجی دوری برقرار رکھتے ہوئے پہلی ملاقات کی امید لگائے بیٹھا ہے۔

میشیل بینک میں کام کرتی ہیں۔ انہوں نے 'دا انڈپینڈنٹ' سے گفتگو میں کہا: 'اس وقت ہم انتظار کر رہے ہیں کیونکہ وینی ٹو میں اتوار کی شام لاک ڈاؤن ختم ہو گا۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

'میں کہہ چکا ہوں کہ میں ٹھیک آدھی رات کے وقت دروازے پر پہنچ کر گھنٹی بجاؤں گا تاکہ آپ کو دیکھ سکوں۔'

قومی سطح پر جاری لاک ڈاؤن کے دوران مارچ میں ایک رات 38 سالہ میشیل نے پاؤلا کو اپنی بالکونی سے دیکھا اور انہوں بات چیت شروع کر دی۔ اس وقت میشیل کی بہن کے ہمسایوں کے لیے وائلن بجا رہی تھیں۔

پاؤلا نے اپنے خاندان کو بتایا کہ انہیں میشیل میں دلچسپی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے میشیل کا نام حاصل کیا اور انہیں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ میں شامل کر لیا۔ اور اس طرح ان کا تعلق مضبوط ہونا شروع ہو گیا۔ 

انہوں نے سوشل میڈیا پر پیغامات کا تبادلہ شروع کر دیا۔ ایک دوسرے کو موبائل فون نمبر دیا۔ ایک دوسرے کو پیغامات بھیجنا کالز کرنا شروع کر دیا حتیٰ کہ دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گئے۔

تاہم کرونا (کورونا) وائرس کی وبا نے ان کی محبت کے لیے مشکلات کھڑی کر دیں۔ اطالوی شہرویوں کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ گھروں کے اندر رہیں تا کہ وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

میشیل کہتی ہیں: 'صرف ایک بار ہم نے ایک دوسرے کو اُس وقت قریب سے دیکھا جب ایک صحافی ہمارے انٹرویو کے لیے آئے اور ہمیں نیچے باغ میں لے گئے۔ 'ہم نے تقریباً چھ میٹر کے فاصلے پر کھڑے ہو کر ایک دوسرے کو دیکھا۔ ہم نے ماسک پہن رکھے تھے۔'

انہوں نے کہا: 'ہم خوش قسمت ہیں کہ بالکونی سے ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں۔ ہم بالکونی پر کھڑے ہو کر فون پر بات کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو تقریباً 30 میٹرکے فاصلے سے دیکھ سکتے ہیں۔'

اگرچہ وبا نے اس نئے جوڑے کو ایک دوسرے کے ساتھ ملنے سے ملاقات سے روکے رکھا لیکن محبت بھرے اشاروں سے نہ روک سکی۔

پاؤلا نے کہا کہ میشیل نے ایک بار اپنی بالکونی پر ایک بینر لٹکایا جس پر 'پاؤلا' لکھا ہوا تھا اور انہوں نے ایسٹر کے موقعے پر میشیل کو پھول بھیجے۔

تاہم اب یہ جوڑا اپنی پہلی ڈیٹ کے بارے میں سوچ سکتا ہے کیونکہ اٹلی نے چار مئی کو لاک ڈاؤن کی پابندیاں اٹھانے کے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ لوگوں کو سماجی دوری کے ساتھ دوبارہ چلنے پھرنے، پارکوں اور باغوں میں جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

میشیل نے کہا: 'جب آپ باہر جا کر کچھ کریں گے تو آپ کے پاس ماسک ہونا ضروری ہے۔'

پاؤلا نے کہا کہ انہوں نے پابندیاں ختم  ہو جانے کے بعد بائیک پر اکھٹے سیر پر جانے کے بارے میں بات کی ہے۔ اس دوران وہ چہروں پر ماسک لگائے رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ مستقبل میں وہ اپنے شہر میں جولیئٹ کی بالکونی دیکھنے جائیں۔ 'سب سے پہلے تو ہم ایک دوسرے کو اپنے گھر کے قریب باغ میں ملیں گے اور پہلی مرتبہ ایک دوسرے کو گلے ملیں گے۔'

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا