امریکہ میں کرونا (کورونا) کی وبا پر قابو پانے کے لیے اب کتوں کو مریضوں میں وائرس کی تشخیص کے لیے تربیت دی جا رہی ہے۔
پنسلوانیا کے 'سکول آف ویٹرنری میڈیسن' کے زیر اہتمام اس تربیتی پروگرام میں آٹھ کتوں کو تین ہفتوں کا کورس کرایا جائے گا جس میں وہ مشتبہ مریضوں کے تھوک اور پیشاب کے نمونوں کو سونگھ کر کرونا وائرس کی موجودگی کا پتہ لگا سکیں گے۔
یونیورسٹی آف پنسلوانیا کی پروفیسر ڈاکٹر سنتھیا اوٹو نے ایک بیان میں کہا کہ کتے پہلے ہی سونگھ کر دیگر خطرناک طبی حالت جانچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: 'بو سونگھ کر پتہ لگانے والے کتے ولیٹائل آرگینک کمپاؤنڈ (وی او سی) کی کم مقدار کی درست طریقے سے جانچ کر سکتے ہیں۔ انسانی خون، تھوک، پیشاب یا سانس میں موجود وی او سی کی مقدار مختلف بیماریوں جیسے کینسر، بیکٹیریل انفیکشن اور ناک کے ٹیومر سے منسلک ہے۔'
اس تحقیق میں امید کی جا رہی ہے کہ کتے کرونا وائرس کے ان مریضوں کی شناخت کرکے وبائی مرض سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں گے، جن میں اس وبا کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
ڈاکٹر اوٹو نے مزید کہا کہ 'ان کتوں کی کووڈ ۔19 کا پتہ لگانے کی صلاحیت اور ان کے ممکنہ اثرات کافی سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔'
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
'اس تحقیق سے کتوں کی غیر معمولی صلاحیت کو بروئے کار لا کر کرونا سے لڑنے والے صحت کے نظام کی مدد کی جا سکتی ہے جس سے صحت سے وابستہ عملے میں اس وبا کے پھیلاؤ کو کم کرنے کا مقصد بھی حاصل ہو جائے گا۔'
کتوں کو مریضوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے کے لیے تربیت دینے کا یہ پہلا مطالعہ نہیں ہے، برطانیہ کی ڈرہم یونیورسٹی اور لندن سکول آف ہائجین اینڈ ٹروپکل میڈیسن نے کتوں کی خیراتی تنظیم کے ساتھ مل کر اس امکان کے بارے میں گذشتہ ماہ تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
برطانیہ میں جاری اس پروگرام کے تحت چھ کتوں کو تربیت دی جا رہی ہے اور محققین کو امید ہے کہ وہ کچھ ہفتوں میں جان لیں گے کہ کیا کتے سونگھ کر کووڈ ۔19 کی تشخیص کر سکتے ہیں یا نہیں۔
میڈیکل ڈیٹیکشن ڈاگ کے بانی ڈاکٹر کلیئر گیسٹ کا کہنا ہے: 'ایک کتا باری باری ہر شخص کو سونگھتا ہے۔ وہ اس عمل میں ایک سیکنڈ کا نصف حصہ لگتا ہے۔ کتا جلدی سے شناخت کر سکتا ہے کہ کن لوگوں کو ٹیسٹ کی ضرورت ہے اور برطانیہ میں وبا کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کن لوگوں کو سیدھے آئیسولیشن بھیجے جانے کی ضرورت ہے۔'
انہوں نے مزید کہا: 'یہ تیز، موثر اور غیر جارحانہ عمل ہو گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے محدود ٹیسٹنگ کے وسائل صرف وہیں استعمال ہوں جہاں ان کی واقعی ضرورت ہو۔'
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اب امریکہ میں دس لاکھ سے زیادہ افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 68 ہزار سے زائد ہے۔
© The Independent